وزیر خارجہ بلاول بھٹو امریکا کے دورے پر روانہ
ترجمان دفتر خارجہ نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے دورہ امریکا کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وزیر خارجہ 18 مئی کو امریکا پہنچیں گے۔
ترجمان کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اٹھارہ مئی کو امریکا کا دو روزہ دورہ کریں گے۔ وزیر خارجہ امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن کی دعوت پر 18 مئی کو اقوام متحدہ میں منعقد ہونے والے گلوبل فوڈ سیکیورٹی کال ٹو ایکشن پر وزارتی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
دفتر خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیر خارجہ 19 مئی کو بین الاقوامی امن اور سلامتی کی بحالی پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کھلی بحث میں بھی شرکت کریں گے۔
وزیر خارجہ دونوں اجلاسوں میں پاکستان کے نقطہ نظر اور پالیسی ترجیحات کو اجاگر کریں گے۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے ساتھ دو طرفہ ملاقات سمیت دیگر اہم مصروفیات ہوں گے۔
دوسری جانب وزیر خارجہ بلاول بھٹو امریکا سے وطن واپسی کے بعد اگلے روز سرکاری دو روزہ دورے پر چین جائیں گے۔ اپنے دورے میں وہ چینی حکام سے دو طرفہ مذاکرات کریں گے۔ انہیں اس دورے کی دعوت ان کے چینی ہم منصب وانگ ژی نے دی ہے۔ اسلام آباد میں سفارتی ذرائع امریکا کے دورے کے فوری بعد وزیرخارجہ کی چین روانگی کو ایک خاص تناظر میں اہمیت دے رہے ہیں۔
قبل ازیں اپنے بیان میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وہ امریکا جارہے ہیں لیکن بھیک مانگنے نہیں جارہے، ہم عمران خان کی طرح بھیک مانگنے ہر جگہ نہیں پہنچیں گے۔ نیو یارک فوڈ سیکیورٹی اجلاس سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ میں پاکستان کا مؤقف پیش کرنا ضروری ہے، پاکستان میں کرونا اور سپلائی چین ایشو کی وجہ سے مشکلات رہی ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان جھوٹ بولنے کا عادی ہے، عمران خان کی نا اہلی کی وجہ سے گندم اور کھاد کا بحران پیدا ہوا، جیو اسٹریٹجک صورت حال کی وجہ سے مسائل میں اضافہ ہوا۔
بلاول بھٹو کا یہ بھی کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کا ماضی میں بھی موقف “ٹریڈ ناٹ ایڈ” رہا ہے، ہم ٹریڈ پر یقین رکھتے ہیں، نہ کہ ایڈ پر، وزیر خارجہ کی حیثیت سے پیپلز پارٹی کے اسی فلسفے کو آگے لے کر چلوں گا۔ جہاں بھی جس بھی فورم پر جاؤں گا، ٹریڈ پر زور دوں گا، بھیک مانگنا عمران خان کی پالیسی تھی ہماری نہیں۔