نیٹو سپلائی کیلئے نہ زمینی راستہ بحال ہواہےنہ فضائی،رحمان ملک

اسٹاف رپورٹ
اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ صدر ،وزیر اعظم یا آرمی چیف میں سے کسی نے نیٹو کو فضائی حدود کے ذریعے سپلائی کی اجازت نہیں دی۔

سینیٹر ظفر علی شاہ نے امریکی سفیر کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نیٹو کو زمینی سپلائی بند ہونے کے بعد پاکستانی فضائی حدود کے ذریعے فراہم کی جا رہی ہیں بتایا جائے


کہ یہ اجازت صدر، وزیر اعظم، آرمی چیف یا پارلیمنٹ کس نے دی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر چوری چھپے نیٹو سے تعلقات رکھنے ہیں تو قوم سے کیوں چھپایا جا رہا ہے۔


اس پر وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا کہ نیٹو کی زمینی سپلائی کھولی گئی ہے نہ صدر، وزیر اعظم یا آرمی چیف میں سے کسی نے فضائی حدود کے ذریعے سپلائی کی اجازت دی ہے ۔


نیٹو کو پاکستانی ائر بیس استعمال کرنے کی اجازت بھی نہیں دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ آغاز حقوق بلوچستان پیکج پر پچاسی فیصد عملدرآمد مکمل ہو چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں نفرت فوج یا ایف سی نہیں بلکہ تیسری قوت پھیلا رہی ہے ،


کوئی توہے جوفوج، رینجرزاورپولیس کو مار رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ تربت اور دور دراز بیٹھے بلوچ نوجوانوں کے پاس جدید ترین اسلحہ ،سیٹلائٹ فون اور بڑی بڑی گاڑیاں کہاں سے آ رہی ہیں


۔یہ بلوچستان کو پاکستان سے الگ کرنے کی سازش کی جا رہی ہے جسے ناکام بنانا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ براہمداغ بگٹی کی بہن کو لگنے والی گولیاں پاکستانی ساختہ نہیں، اس کی تفتیش جاری ہے۔ بعد ازاں سینیٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔ سماء

ملک

offers

sangakkara

engine

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div