خواتین سے بدسلوکی پرعمران خا ن سے بھی پوچھ گچھ ہوسکتی ہے
لاہور: وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کے جلسے میں خواتین سے بدسلوکی کے معاملے پرعمران خان اورجلسے کي انتظاميہ کو بھی شامل تفتيش کیا جا سکتا ہے۔ سماء سے ٹیلیفونک بات چیت میں رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کے جلسے میں ماؤں بہنوں سے بدسلوکی نہات ہی افسوسناک ہے جس کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
مزید پڑھیے: پی ٹی آئی جلسے میں خواتین کو ہراساں کرنے کا مقدمہ درج
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ فوٹیج کی مدد سے 50 کے قریب ملزمان کو شناخت کرلیا گیا ہے۔ ضرورت پڑی تو جلسے کے منتظمین کو بھی شامل تفتیش کیا جائے گا۔
وزیر قانون پنجاب کا سماء سے گفتگو میں مزید کہنا تھا کہ سہولت کار کے طور پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے بھی پوچھ گچھ کی جا سکتی ہے کیونکہ عمران خان جلسے تو کرتے ہیں، خواتین کو سیکیورٹی بھی دیا کریں۔
مزید پڑھیے: عمران خان کی ضمانت ناکام ہو گئی
انہوں نے کہا کہ ملزمان بہت جلد قانون کي گرفت ميں ہوں گے۔
خواتین کو ہراساں کرنے والوں کو ن لیگ کے غنڈے کہنے سے متعلق سوال پررانا ثناء نے جواب دیا کہ ملزمان جلد پکڑے جائیں گے، پھر جس کے بھی غنڈے ہوئے پتہ چل جائے گا۔ اگر ملزمان کا تعلق ن لیگ سے ہوا تو ہم ذمہ دار ہونگے لیکن اگر وہ پی ٹی آئی کے ہوئے تو عمران خان کوہمارا سامنا کرنا پڑے گا۔ سماء