پارليمنٹ کام نہ کر رہی ہو تو مارشل لا لگ جاتا ہے۔ چيف جسٹس

اسٹاف رپورٹر


اسلام آباد : لاپتہ افراد کيس ميں آئي ايس آئي کے وکيل نے پارليمنٹ پر کام نہ کرنے کا الزام لگا دیا ۔ چيف جسٹس نے برہمی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پارليمنٹ کام نہ کر رہي ہو تو مارشل لا لگ جاتا ہے۔۔ جسٹس خلجي عارف نے ريمارکس ديے کہ ايجنسياں يہ بات ذہن سے نکال ديں کہ وہ برتراور ہم کم تر ہيں۔


چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے اڈیالہ جیل سے لاپتہ قیدیوں کے کیس کی سماعت کی ۔ خفيہ ایجنسیوں کی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی تو چیف جسٹس نے ایجنسیوں کے وکیل راجہ ارشاد سے کہا کہ آپ کا جواب حیرت انگیز ہے،  ہم نے کب کہا کہ کوئی ادارہ ملک کے خلاف کام کر رہا ہے۔


چیف جسٹس نے راجہ ارشاد سے استفسار کیا کہ آپ کس قانون کے تحت لوگوں کو اٹھا رہے ہیں۔ آپ نے یہ نہیں بتایا کہ ان لوگوں کو کس قانون کے تحت اٹھایا گیا۔


 آئی ایس آئی کے وکیل کی جانب سے پارلیمنٹ کے کام نہ کرنے کے ریمارکس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کام نہ کر رہی ہو تو مارشل لاء ہوتا ہے، عدالت کے کہنے پر پارلیمنٹ نے بیسویں آئینی ترمیم منظور کی، عدالت نے کہا کہ  حد ہو گئی ہے لاپتہ افراد کے ليے احتجاج کرنے والے سردیوں میں کھلے آسمان تلے پڑے ہوئے ہیں۔


  اس پر راجہ ارشاد نے کہا کہ میرے موکل بھی تو برف پوش پہاڑوں میں ہیں ۔ جسٹس خلجی عارف حسین کا کہنا تھا کہ ہم ان کی قربانیوں کے معترف ہیں لیکن قانون کی خلاف ورزی کوئی نہیں کر سکتا۔يہ بات زہن سے نکال ديں کہ آپ برترہيں اورہم کم تر، انيس سو پينسٹھ ميں لوگ خود سرحدوں تک پہنچ گئےتھے۔


 چيف جسٹس نے کہا بلوچستان ميں آگ لگي ہوئي ،لوگ لاشيں سڑکوں پر پھينک ديتے ہيں،اس پر راجہ ارشاد نے کہا کہ بلوچستان ميں غيرملکي ايجنسياں فنڈنگ کررہي ہيں۔ سماء

sargodha

کر

MH370

offers

President

judge

promises

Tabool ads will show in this div