اسلام آباد :سپریم کورٹ آف پاکستان نے ماڈل ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا، سپریم کورٹ نے وزارت داخلہ اور کسٹم حکام کی اپیلیں خارج کردیں۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ماڈل ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا، ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نام نکالنے کے خلاف وزارت داخلہ اور کسٹمز حکام نے سپریم کورٹ میں چار درخواستیں دائر کی تھیں، جسے عدالت نے مسترد کردیا۔ اس سے قبل منی لانڈرنگ کیس میں ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل ) میں نام ڈالے جانے کے بعد ماڈل گرل ایان علی نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا ۔
کیس کا محفوظ کیا گیا فیصلہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز افضل نے پڑھ کر سنایا، اپنے فیصلے میں عدالت کا کہنا تھا کہ بظاہر ایسی کوئی وجہ نظر نہیں آتی کہ ایان علی پر سفری پابندی عائد کی جائے، آئین شہری کو سفر کی اجازت دیتا ہے، ماتحت عدالت میں کیس چل رہا ہے اور ملزمہ بھی تعاون کر رہی ہیں، ای سی ایل سے نام نکلنے کے بعد ماڈل ایان علی کو ملک سے باہر جانے کی اجازت ہوگی۔
واضح رہے کہ ماڈل ایان علی پر پانچ لاکھ سے زائد ڈالر اسمگل کرنے کا الزام تھا۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے بھی سات مارچ کو دیئے گئے فیصلے میں ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔ سماء