لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے مسیحی جوڑے کی طلاق کے طریقہ کار میں تبدیلی کی درخواست پر اٹارنی جنرل پاکستان کو معاونت کے لئے طلب کرلیا، جب کہ مسیحی ارکان قومی و صوبائی اسمبلی سے بھی رائے طلب کرلی ہے۔ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے امین مسیح کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ ضیا الحق دور میں مسیحی طلاق ایکٹ 1869 میں تبدیلی کردی گئی جس میں مسیحی جوڑے کو طلاق کے لئے بدچلنی کا الزام لگانا ضروری بنا دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کرسچیئن ڈیوورس ایکٹ 1869 کی شق سات کو بحال کیا جائے اور مسیحی جوڑے کی طلاق کے لئے برطانیہ میں رائج قانون اپنایا جائے۔ کارروائی کے دوران عدالتی معاون حنا جیلانی ایڈووکیٹ نے بھی مسیحی طلاق ایکٹ 1869 کی شق سات کو بحال کرنے کی حمایت کی، درخواست پر مزید سماعت بارہ مئی کو ہوگی۔ سماء