پاک امریکاتعلقات کیسے ہونگے،تعلقات کی نوعیت آج پارلیمنٹ اجلاس میں طےہوگی
اسٹاف رپورٹ
اسلام آباد : پاک امریکا تعلقات پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج ہو رہا ہے۔ دونوں ممالک کے تعلقات پر قومی سلامتی کمیٹی کی سفارشات منظوری کیلئے پیش کی جائیں گی۔
نومبر میں سلالہ چیک پوسٹ پر نیٹو حملے کے بعد پاکستان نے افغانستان میں موجود نیٹو فورسزکی سپلائی بند کر دی اور شمسی ایئربیس خالی کروا لیا۔
سیاسی اور فوجی قیادت نے امریکا کے ساتھ آئندہ تعلقات نئی بنیادوں پر استوار کرنے کا فیصلہ کیا اور تعلقات کے خطوط طے کرنے کا کام پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کو سونپا گیا۔
سینیٹر رضا ربانی کی سربراہی میں کمیٹی دو ماہ تک سر جوڑ کر بیٹھی ، اور پاک امریکہ تعلقات کے لئے پینتیس سے زائد سفارشات مرتب کیں۔
کمیٹی نے میزائل حملوں کی فوری بندش اور امریکہ کے ساتھ معاہدوں کو تحریری شکل دینے اور نیٹو سپلائی کو پاکستانی قوانین کے دائرے میں لانے کی سفارش کی ہے۔ وزیر خارجہ حنا ربانی کھرکہتی ہیں کہ پاک امریکا تعلقات کا مستقبل پارلیمنٹ کے ہاتھ میں ہے ۔
پاک امریکا تعلقات اس وقت نازک دورسےگزر رہے ہیں ۔ پاکستان اورافغانستان کے لئے امریکی نمائندہ مارک گراسمین کو قومی سلامتی کمیٹی کی سفارشات کی پارلیمنٹ سےمنظوری تک اسلام آباد آنےسے روک دیا گیا ہے۔
نیٹو سپلائی کی بندش کے باعث امریکہ اورمغرب کی نظریں کل کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس پر لگی ہیں ۔ پارلیمنٹ نے بحث کے بعد سفارشات کی منظوری دیدی تو ان کو امریکا سے تعلقات کی بنیاد بنایا جائےگا۔ سماء