دھرنا مظاہرین سے کوئی تحریری معاہدہ نہیں ہوا، چوہدری نثار

Ch Nisar Media Talk Isb 30-03

اسلام آباد : ڈی چوک پر آئندہ کسی بھی مذہبی یا سیاسی جماعت کے احتجاج یا جلسے پر پابندی عائد کردی گئی، چوہدری نثار علی خان کہتے ہیں قانون کو ہاتھ میں لینے والوں کیخلاف کارروائی ہوگی، دھرنا مظاہرین سے کوئی تحریری معاہدہ نہیں ہوا، اسلام آباد اور راولپنڈی سے ایک ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث افراد کیخلاف قانونی کارروائی ہوگی، جس نے توڑ پھوڑ نہیں کی اسے رہا کردیا جائے گا۔ وفاقی وزیر داخلہ نے دھرنا ختم کرانے میں کردار ادا کرنے والے علمائے کرام کا شکریہ بھی ادا کیا۔

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کی طرف مارچ سے ملک کی بدنامی ہوئی، ریڈ زون کو جلسہ گاہ بنادیا گیا، ایسے آئندہ کسی بھی سیاسی و مذہبی جماعت کو ڈی چوک پر احتجاج، دھرنے اور جلسے کی اجازت نہیں ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج 5 بجے آپریشن کا فیصلہ ہوگیا تھا، قابل احترام شخصیات کی وجہ سے مذاکرات کئے، دھرنا ختم کرانے میں کردار ادا کرنیوالے اکابرین کا شکریہ ادا کرتا ہوں، دھرنا مظاہرین سے کوئی تحریری معاہدہ نہیں ہوا۔

چوہدری نثار نے مزید بتایا کہ اسلام آباد اور راولپنڈی سے ایک ہزار 70 افراد کو حراست میں لیا گیا، مشتعل افراد نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا، کیمرے توڑے، فائر بریگیڈ سمیت کئی گاڑیوں کو نذر آتش کیا، قانون کو ہاتھ میں لینے والوں کیخلاف کارروائی ہوگی، جو توڑ پھوڑ میں ملوث نہیں انہیں رہا کردیا جائے گا۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ایسے اقدامات کئے جائیں گے جس سے وفاقی دارالحکومت میں پولیس کو رٹ قائم کرنے میں مدد ملے، معاملے کو پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے۔ سماء

INTERIOR MINISTER

Chohadry Nisar

Tabool ads will show in this div