کراچی : بھارت نے پاکستان میں اپنے را ایجنٹ کی گرفتاری تسلیم کرلی، بھارتی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ گرفتار نیوی افسر نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لی تھی۔ پاکستان نے بھارتی جاسوس کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ کرلیا، کل بھوشن یادیو ایران کے راستے پاکستان آتا تھا۔
بھارت نے پاکستان میں اپنے جاسوس کی گرفتاری تسلیم کرتے ہوئے پاکستان سے گرفتار شخص تک قونصلر رسائی مانگ لی ہے، بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بھارتی شہری کی گرفتاری تسلیم کرتے ہیں، کل بھوشن یادیو نیوی کا سابق ملازم ہے، جس نے قبل ازوقت ریٹائرمنٹ لے لی تھی، ملزم کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں، گرفتار شخص بھارتی نیوی کا سابق کمانڈر اور ممبئی کا رہائشی ہے۔
دوسری جانب پاکستان نے بھارتی جاسوس کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے، را کے ایجنڈ نے دوران تفتیش سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وہ بلوچستان اور کراچی کی علیحدگی کے خوفناک منصوبے پر کام کر رہا تھا۔ را جاسوس کے مطابق وہ بھارتی نیوی کا افسر ہے اور اس کا نام کل بھوش یادو ہے، جب کہ اس کا خفیہ نام حسین مبارک پٹیل ہے اور اس کے پاسپورٹ پر ایران کا ویزا لگا ہوا تھا، جس کے مطابق وہ چابہار پر تعینات تھا۔
مزید تفتیش کے مطابق را جاسوس حسن بلوچ اور امداد اللہ کے خفیہ نام سے بھی کام کرتا رہا، کل بھوشن یادیو کا بھارتی بحریہ کا نمبر زیڈ41558 ہے، کل بھوشن یادیو 16 اپریل 1970 کو پیدا ہوا اور وہ دو بچوں کا باپ ہے، جب کہ اس کے دو بچے اور بیوی بھارت میں اس کے والدین کیساتھ مقیم ہیں، را جاسوس ایران کے راستے بلوچستان آتا تھا اور مقامی شخص حاجی بلوچ سے رابطے میں تھا، بھارتی ایجنٹ2013میں انڈین بحریہ سے’’را‘‘میں لیا گیا تھا۔ سماء