رینٹل پاور کیس،اشتہارکےبغیرٹھیکےشفاف نہیں ہوسکتے،چیف جسٹس

اسٹاف رپورٹ
اسلام آباد : چیف جسٹس سپریم کورٹ نے رینٹل پاور پروجیکٹس کیس کی ساعت کے دوران  ریمارکس دیئے ہیں کہ اشتہار کے بغیر دیئے گئے ٹھیکے شفاف نہیں ہو سکتے۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کا کہنا تھا کہ سمجھ نہيں آتی کہ لوگ چور دروازے سے کيوں آنا چاہتے ہيں۔ جسٹس طارق خلجی نے ریمارکس دیئے کہ حکومت نے خود چور دروازے کھول رکھے ہيں۔ 

سيدھا راستہ مشکل بنا ديا جائے تو چور دروازہ ہی ترجيح بن جاتا ہے۔ والٹر پاور کے وکیل شاہد حامد نے موقف اختیار کیا کہ معاہدے کی تنسیخ کے باوجود نوڈیرو ٹو کی مشینری نہیں اٹھائی گئی۔

مشینری نہ اٹھانے کی وجہ ڈیوڈ والٹر کی پاکستان سے محبت ہے جس پر جسٹس عارف خلجی نے ریمارکس دیئے کہ پاکستان سے تو اپنے لوگ ہی پیار نہیں کرتے تو امریکی تاجر سے یہ امید کیسے کی جا سکتی ہے ۔

تاجر کو تو صرف پیسے سے پیار ہوتا ہے ۔ سماء

law

fans

prank

teacher

Tabool ads will show in this div