اٹھارہ سالہ لڑکی خودسوزی اورہلاکت پرچیف جسٹس کا ازخود نوٹس

اسلام آباد : چیف جسٹس آف پاکستان نے مظفر گڑھ میں لڑکی کی خودسوزی کا ازخود نوٹس لے لیا، ڈی پی او سے رپورٹ طلب، ایڈووکیٹ جنرل اور آئی جی پنجاب کو سترہ مارچ کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیدیا گیا۔

چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے مظفرگڑھ لڑکی کی مبینہ زیادتی کے بعد ہلاکت کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او مظفر گڑھ سے رپورٹ طلب کر لی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ تفتیشی افسر نے ملزموں کو بے گناہ کیسے ثابت کیسے کیا، میڈیکل رپورٹ میں زیادتی ثابت ہوئی ہے یا نہیں، تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے۔ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور آئی جی پولیس کو ذاتی طور پر سترہ مارچ کو طلب کر لیا۔

جسٹس تصدق جیلانی نے ریمارکس دیئے کہ پنجاب حکومت لوگوں کو کیا انصاف فراہم کر رہی ہے، ازخود نوٹس کی سماعت  سترہ مارچ کو ہوگی۔ جب کہ دوسری جانب
اٹھارہ سالہ طالبہ کی موت کے بعد انصاف کے دعوے ہونے لگے، وزیراعلیٰ پنجاب نے ذمہ داروں کو عبرتناک سزا دینے کا عزم کیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے لڑکی کی موت پراظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ خاندان کو انصاف دلایا جائے گا۔

وزیراعلیٰ  نے ڈی پی او مظفرگڑھ کی جانب سے جمع کرائی گئی ابتدائی رپورٹ مسترد کردی اور ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن، خالد لک کو  واقعہ کی انکوائری کےلیے مظفر گڑھ بھجوادیا گیا۔ دوسری جانب علماء کونسل نے بھی واقعہ کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ سماء

guards

un

Tabool ads will show in this div