قومی اسمبلی : ڈیڑھ ارب ڈالر امداد پر اپوزیشن اور حکومتی ارکان میں گرما گرم بحث

اسٹاف رپورٹ

اسلام آباد : قومی اسمبلی میں دوست ملک کی جانب سے ڈیڑھ ارب ڈالر امداد پر گرما گرم بحث ہوئی، وزیر خزانہ اسحاق ڈار کہتے ہیں پاک فوج کو کہیں بھیجا جائے گا نہ ہی کسی ملک کو اسلحہ دیں گے۔ ایم کیو ایم کے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ مفت میں کچھ نہیں ملتا، اپوزیشن نے اعتماد میں لینے کا مطالبہ کردیا۔

ایوان زیریں میں دوست ملک کی طرف سے ڈیڑھ ارب ڈالر ہدیے کی گونج جاری ہے، اپوزیشن کے وضاحت کے مطالبے پر وزیر خزانہ نے پوری اقتصادی رپورٹ کارڈ پیش کردی۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ماضی کی حکومت تو بھیک مانگتی رہی، الزام نہ لگائیں ورنہ گزشتہ حکومت کے 5 سالوں کا کچا چٹھا کھول دیں گے، آئی ایم ایف کے پاس مجبوری میں جانا پڑتا ہے، کہتے ہیں ڈیڑھ ارب ڈالر کی امداد پر کوئی شرط نہیں لگائی گئی۔

ایم کیو ایم کے ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کوئی چیز مفت نہیں ملتی، سفارتکاری اتنی اچھی ہے تو ایران اور دیگر ممالک نے امداد کیوں نہیں دی؟، پاکستان میں دوسروں کی پراکسی وار لڑی جارہی ہے۔

پیپلز پارٹی کے نوید قمر کا کہنا تھا کہ دوستوں سے پیسے ملنا اچھی بات ہے لیکن خفیہ ڈیل کے بارے میں عوام کو بتایا جائے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امداد کا معاملہ صحیح ڈیل کیا جاتا تو خدشات پیدا نہ ہوتے، وزیراعظم یا وزیر داخلہ شام کے معاملے پر ایوان کو اعتماد میں لیں۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں اضافے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔

میں

9/11

canadian

kurds

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div