
تحریر: محمد قربان
ايشيا کپ ميں گرين شرٹس کي بدترين پرفارمنس پر ہر شخص ہي غصے ميں نظر آتا ہے۔ کوئي ٹي وي کے پروگرامز ميں بيٹھ کر شاہينوں کو لتاڑ رہا ہے تو کوئي سڑکوں پر ايک دوسرے سے بحث کرتے ہوئے ان کي کلاس لے رہا ہے ۔ پيچھے رہ گيا سوشل ميڈيا تو وہاں بھلا کسي کي عزت کيسے محفوظ رہ سکتي ہے اور وہ بھي اس وقت جب قوم نے اپنے کھلاڑيوں سے ساتويں آسمان جتني بلند اميديں لگا رکھي ہوں۔ ايشيا کے چوہدري بننے کا خواب ٹوٹنے کے بعد سوشل ميڈيا پر ٹيم کے ساتھ جو کیاگیا،ان دل جلی تصاویر سے واضح ہے۔

بھارت ہمارا روايتي دشمن ہے اور ہم نے ہر صورت اس کي مخالفت کرني ہے۔ کيا ہوا جو ہار گئے۔ يہ کہہ کر شاہينوں کو شرمندگي سے بچا ليا گیا کہ ہم تو ويسے ہي بچے ہيں ہمیں ہرا کر تم نے کون سی توپ چلا لی۔ ہمارا تو پہلے ہی سب کو پتہ ہے۔

یہ تصویر کہتی ہے کہ ہر ميچ ميں صفر پر آؤٹ اور شرم نام کي چيز نہيں، بڑا کپتان بنا پھرتا ہے جو انڈوں کی ٹوکری میں تعداد بڑھانے پر تلا ہوا ہے۔

اور ذرا اس تصوير ميں ديکھئے غصے سے پاگل ہوئے پاکستانيوں نے بھارتی بلے باز کے ہاتھوں اپنے بوم بوم کي ہي ٹنڈ کروا دي ۔ ارے بھائی یہ کام تو ہم نے خود کرنا ہے اس کے لیے بھارتیوں کو زحمت کرنے کی ضرورت نہیں۔

آفريدي کا سارا دھيان اشتہارات کے ذریعے کمائي پر ہے اسي لئے موصوف کو کرکٹ پر دھيان دينے کا زيادہ وقت نہيں ملتا۔ تو قصور ان لوگوں کا ہوا جنہوں نے انہیں کھلانے کا ٹھيکہ لے رکھا ہے۔ ارے بھائی صاحب اتنے ہی ناگزیر ہیں تو پی سی بی کو ایڈورٹائزنگ کمپنی بنا لو اور پھر سارے اشتہار دے دینا بوم بوم کو۔

معروف کارٹونسٹ فاروق قيصر صاحب نے تو کھلاڑيوں کو بہت ہي اچھا مشورہ دے ڈالا ہے کہ گيس پہلے ہی نہيں آتي ،گيند ،بلے اور وکٹوں کو آگ لگا کر ہاتھ سينکو اور اللہ اللہ خير صلا نہ تم سے کھیلا جانا ہے نہ تمہیں ان چیزوں کی ضرورت ہے۔

يہ صاحب تو کچھ زيادہ ہي غصے ميں ہيں۔ اور ہٹلر کي تاريخ دہرانے کے لئے بے چين نظرآتے ہيں۔

کرکٹ کي بہتري کے لئے پي سي بي سے تو کچھ نہيں ہو پا رہا۔ اس کے لئے بھي اب نظريں ہر موقع پر ملک کي خدمت کے لئے تيار افواج پاکستان کي طرف اٹھي ہوئي ہيں۔

صدرپاکستان صرف سود کو حلال دينے کي گنجائش نکالنے کا مشورہ نہيں ديتے بلکہ ان کے پاس ہر شعبہ زندگي ميں بہتري کا مفت مشورہ دستياب ہے۔

مصباح الحق کا شکوہ۔

ہم بنگلہ دیش سے بھی ہار گئے اور وہ بھی اپنی نالائقی کی وجہ سے۔

یہاں کہا جا رہا ہے کہ انشا جي اٹھو اب کوچ کرو اس شہر ميں جي کا لگانا کيا ۔۔