پی آئی اے ہڑتال، نیا قومی بحران

Pia Protest Khi 10Am 01-02

تحریر: جلال الدین بابر

سرکاری ادارے کا خسارے میں جانا حکومت کی کارکردگی پر سوال اٹھاتا ہے اور جب ملک قرضوں کے دلدل میں پھنسا ہواور نقصان دس سے بارہ کروڑ روپے روزانہ کے حساب سے ہورہا ہو، جو ایک مہینے میں اربوں روپے تک پہنچ جائے ، تو  صورتحال کو قابو میں لانا یقینا ناگزیر ہوجاتا ہے۔ یہی حال ہماری قومی ائیرلائن پی آئی اے کا ہے، جس میں مختلف ادوار میں کی گئی خلافِ میرٹ بھرتیوں نے حکومت کو اس انتہائی اقدام پر مجبور کیا۔  حکومتی اقدام کو معاشی قتل عام قرار دینے والے ملازمین نے نجکاری مخالف ہڑتال کا اعلان کیا ۔ جسے ختم کرنے کے لیے  حکومت نے لازمی سروس ایکٹ لاگو کیا، جس سے پالپا ، ساسا ، ائرلیگ اورپیپلز لیگ سمیت تمام یونین تحلیل ہو گئیں۔

Pia Protest Water Cannon Khi 01 02-02

ملازمین نے اپنی ہڑتال کی کال واپس نہ لی اور ریلی کی صورت میں جناح ٹرمنل کی طرف مارچ شروع کر دیا ۔ کراچی میں ملازمین اکٹھے ہوئے تو پولیس نے پی آئی اے ملازمین پر ڈنڈوں سے وار بھی کیا۔ ہوائی فائرنگ اور آنسو گیس شیلنگ سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ ایسے میں ادارے کے برسوں سے کام کرنے والے وفادار تین ملازمین کی جان بھی گئی۔

MOONIS AS LIVE PIA CHAIRMAN 1800 02-02

افسوسناک واقعہ پر ایک ٹی وی انٹرویو میں پی آئی اے چئیرمین ناصر جعفر مستعفی ٰ ہوگئے۔ ان کا کہنا تھا کہ افسوسناک واقعہ کے بعد اب دفتر جانے کو دل نہیں کرتا۔ اسی لمحے وزیراعظم ساہیوال میں کول پاور پلانٹ کے سنگ بنیاد کی تقریب میں موجود تھے۔ جہاں ایک سرکاری انٹرویو میں بات کرتے ہوئے  انہوں نے تلخ رویہ اپنایا۔

اااسسا

وزیراعظم نواز شریف نے کہا پی آئی اے کے ہڑتال کرنے والے ملازمین کو بر طرف کر دیا جائے گا یا پھر ایک سال کے لئے جیل بھی جا سکتے ہیں۔ یہ کیسی حکومت ہے اور یہ کیسی جمہوریت ہے جس کے آمرانہ تیورسمجھ نہیں آتے۔ یہ وہی نوازشریف ہیں جنہوں نے دوہزار بارہ میں پی آئی اے کو قرضوں سے نجات دلانے کے  ایک سو ایک طریقے بتائے  تھے، جس میں نجکاری کا ذکر کہیں نہیں تھا۔فرق صرف یہ ہے کہ اس وقت پیپلز پارٹی کی حکومت تھی۔

Pervaiz Rasheed Ocvo Isb 02-02

میڈیا پر بھڑکیں مار مار کر اصول و قوائد کی باتیں ہانکنے والے وزیر اطلاعات نے بھی اس موقع پر رتی برابر بھی ہمدردی نہیں دکھائی اور وہی  راگ الاپے جو ان کے قائد نے سکھائے ۔آخر یہ عوامی حکومت ہے، آمرانہ نہیں۔ایسا بھی کیا گھمنڈ،کیاغرور۔یہ آپ ہی کےلوگ ہیں جناب،ان کااتناتوحق ہےکہ ان سے تھوڑا پیار سے تو بات کی جائے۔تھوڑی تو ہمدردی دکھائی جائے۔

 آپ کے ان ہی عوام دشمن آمرانہ اقدامات کی وجہ سے دوسری جاعتوں کو آپ پر چڑھائی کا موقع ملتا ہے۔پھرچاہے  وہ اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کے باعث بے گھر ہونے والے متاثرین ہوں  یا پھر ماڈل ٹاؤن میں تجاوزات کے نام پر کیے گئے آپریشن کی بھینٹ چڑھنے والے معصوم شہری،جن کا قصور صرف اتنا تھا کہ انہوں نے احتجاج کیا۔ ذمہ داری صوبائی حکومت پر عائد ہو یا وفاقی حکومت پر،مگر ایسا لگتا ہے کہ نوازلیگ کو ابھی جمہوری اقدار کی الف ب سمجھنے میں وقت لگے گا۔

PERVAIZ RASHEED

PIA protest

Tabool ads will show in this div