انگوٹھی کا راز

Ik ring 27-011

تحریر: فیاض راجہ

بچپن میں پڑھی جادوئی کہانیوں کا آغاز "ایک دفعہ کا ذکر ہے" سے اور شہزادے کی پر خطر مہم کا آغاز یوں ہوتا تھا کہ " اور پھر شہزادے نے درویش سے "طلسماتی انگوٹھی" لی اور ظالم جادوگر کی قید سے مظلوم شہزادی کو چھڑانے کوہ قاف کے لمبے سفر پر روانہ ہوگیا"۔ پچاس پیسے والی ان کہانیوں کے آخری صفحات پر بہادر شہزادے کی ظالم جادوگر کے ساتھ " آخری فائٹ" ہوتی تھی جس میں بہادر شہزادہ اپنی نیک نیتی اور دلیری کے ساتھ ساتھ درویش کی جانب سے دی گئی طلسماتی انگوٹھی کی مدد سے ظالم جادوگر کو ہلاک کردیتا تھا جس کی جان اکثر اوقات کسی طوطے میں ہوتی تھی۔ یوں اس طوطے کی گردن مروڑتے ہی مظلوم شہزادی کے اردگرد لپٹی آگ کی رسیاں پانی بن کر بہہ جاتی تھیں۔ پر خطر مہم کے اختتام پر بہادر شہزادہ، مظلوم شہزادی کو ساتھ لئے محل پہنچتا تھا۔ جہاں بادشاہ، جو اکثر " کیسز" میں رحمدل ہوتا تھا، بہادر شہزادے اور مظلوم شہزادی کی شادی کرادیتا تھا جس کے بعد وہ ہنسی خوشی رہنے لگتے تھے۔ یوں " طلسماتی انگوٹھی " سے شروع ہونے والی اس کہانی کا انجام " شادی" ہوتا تھا۔ مگر اہم بات یہ ہے کہ اگر 50 پیسوں والی، 16 صفحوں کی اس کہانی کا کوئی 17 واں صفحہ ہوتا تو ہم جان لیتے کہ بہادر شہزادے اور مظلوم شہزادی کی شادی کے بعد، شہزادہ " مظلوم " اور شہزادی " بہادر" ہوگئی۔

طلسماتی انگوٹھی اور شہزادے شہزادی کی شادی والی اس کہانی کا تعلق ہرگز اس " انگوٹھی" سے نہیں جو ان دنوں، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے پہن رکھی ہے اور اکثرو بیشتر اسے انگلی میں گھماتے رہتے ہیں۔ ادھر میڈیا مسلسل، عمران خان کی انگوٹھی کا راز جاننے کے درپے ہے مگر خان صاحب ہیں کہ "انگلی" ہی نہیں پکڑا رہے۔ ویسے میڈیا کو سمجھنا چاہیئے کہ انگوٹھی والی "انگلی"  عمران خان کی ہے،کسی " امپائر " کہ نہیں کہ وہ اس کا مسلسل کھوج لگاتے پھریں۔ شاید ان کا خیال ہو کہ عمران خان دھرنے کے دنوں میں " انگوٹھی" نہ پہنتے تو امپائر کی "انگلی " کھڑی ہوجاتی۔ عمران خان کے قریبی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ انگوٹھی انہیں کسی بزرگ نے پہننے کے لئے دی ہے۔ شادی کی انگوٹھی پہن کر مرد " زن مرید " ہوجاتا ہے اور بابا جی کی دی ہوئی انگوٹھی پہن کر "پیر مرید"۔ خان صاحب اب کس " پیر " کے " مرید " ہو ئے ہیں یہ بات شاید شیخ رشید اور طاہر القادری ہی بتا سکیں کیونکہ طاہر القادری اپنی عمر اور شیخ رشید اپنے تجربے کے باعث عمران خان کے خاصے قریب ہیں۔ Ik ring 27-011 گزرے دو ہفتوں میں عمران خان سے ایک مرتبہ اسلام آباد اور دوسری بار لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران سوال کیا گیا کہ ان کے ہاتھ میں یہ انگوٹھی کیسی ہے ؟ پہلی بار وہ گویا ہو ئے کہ" یہ وہ انگوٹھی نہیں جو آپ سمجھ رہے ہیں، اتنی جلدی " ہیٹ ٹرک " کا کوئی امکان نہیں"۔ دوسری مرتبہ ان کا جواب تھا کہ " اگر بہنوں نے " کوئی " تلاش کر لی ہے تو ابھی تک مجھے نہیں بتایا"۔ عمران خان نے پہلی شادی 1995 میں جمائما خان سے کی جو 2004 میں ٹوٹ گئی۔ دوسری شادی 2015 میں ریحام خان سے کی جو 2015 میں ہی ختم ہوگئی۔ یوں ان کی پہلی شادی تقریبا نو سال اور دوسری شادی تقریبا نو ماہ چلی۔ عمران خان پاکستانی سیاست کے جس “کوہ قاف” کے مسافر ہیں اور ان کا جن ظالم جادوگروں سے مقابلہ ہے وہ عمران خان کو اتنا وقت اور موقع نہیں دینگے کہ عمران خان اپنی تیسری شادی نو دن بھی نبھا سکیں۔ اس لئے ہمارا مشورہ ہے کہ وہ ہیٹ ٹرک کی فکر چھوڑیں اور درویش کی طلسماتی انگوٹھی پہن کر جمہوریت کی مظلوم شہزادی کو سیاست کے ظالم جادوگروں کی قید سے آزاد کرائیں نہ کہ اپنا سیاسی سفر ادھورا چھوڑ کر ہیٹ ٹرک کے چکر میں " ریٹائرڈ ہرٹ " ہوجائیں۔ کیونکہ کوہ قاف کی اگلی مہم میں بھی سیاسی جادوگر "دھاندلی" کے طوطے کو " بے ضابطگیوں " کی رسیوں میں باندھ کر جمہوریت کی مظولم شہزادی کو جکڑنے  اور اس پر " چھومنتر " پڑھنے کے لئے پہلے ہی سے تیار  بیٹھے ہیں۔سیاسی جادوگروں کی جان دھاندلی کے جس طوطے میں ہے وہ عمران خان کے ہتھے چڑھ گیا تھا مگر بہادر شہزادے کی کہانی کا ٹائٹل " جلد باز شہزادے " سے بدل دیا گیا اور اس مقصد کے لئے سیاسی جادوگروں نے کہانی کے مصنف کو دوسری قسط لکھنے کا مشورہ دے ڈالا اور یوں قوم کو اگلی قسط پڑھنے کے لئے ایک مرتبہ پھر " پچاس پیسے " خرچ کرنا ہونگے۔ Ik ring 27-012 پاکستانی سیاست بھی ایک ایسی جادوئی کہانی ہے جس میں بہادر شہزادے کا کردار فیصلہ کن موڑ پر بدل جاتا ہے اور اچانک ایک اور شہزادہ کسی” نئے بابے” کی طلسماتی انگوٹھی لیکرقرطاس پرنمودار ہوجاتا ہے اور یوں قاری ایک مرتبہ پھر وہیں پہنچ جاتا ہے جہاں لکھا ہوتا ہے کہ " ایک دفعہ کا ذکر ہے"۔ عمران خان کو چاہیئے کہ وہ درویش کی انگوٹھی کو انگلی پر گھمانے اور اس پر نظر جمانے کے ساتھ ساتھ ان " انگوٹھوں " پر بھی نظر رکھیں جو ان کی انگلی سے انگوٹھی اتار کر ایک مرتبہ پھر امپائر کی انگلی میں پہنانا چاہتے ہیں۔ کیونکہ اب کی بارپھر اس " طلسماتی انگوٹھی " نے انگلی بدل لی تو  کوہ قاف کے سیاسی جادوگروں سے جمہوریت کی مظلوم شہزادی کو چھڑانا ناممکن ہوجائے گا کیونکہ عمران خان اپنی سیاسی زندگی کے اس حصے میں ہیں جہاں درویش "عوام" باربار انگوٹھی ' عطا " کرنے اورپھر اسے " کھو" دینے کا رسک نہیں لے سکتی۔ یہ طے ہے کہ اب کی بار عمران خان یہ انگوٹھی گنوا بیٹھے تو پھر شاید خوش قسمتی بھی ان سے روٹھ جائے۔ ویسے عمران خان شاید دنیا کے واحد خوش قسمت "کنوارے" ہیں جن سے بار بار انگوٹھی کاراز پوچھا جاتا ہے۔ کیوں خان صاحب ! اس انگوٹھی کا راز آخر کچھ تو ہے؟ آپ نے جب سے یہ " انگوٹھی " پہنی ہے " انگوٹھوں" کے نشانات کی تصدیق کرانے کے احکامات بھی آنا شروع ہو گئے ہیں۔

PTI

IMRAN KHAN

ring

imran khan's ring

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div