پی ٹی اے نےیوٹیوب پرپابندی ہٹانےکیلئےسپریم کورٹ سےرجوع کرلیا

اسلام آباد : پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے یوٹیوب پر پابندی ہٹانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ہے، پی ٹی اے کے مطابق یوٹیوب سے قابل اعتراض مواد ہٹا کر لوکل ورژن لانچ کردیا ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے سپریم کورٹ میں اپنے وکیل کے ذریعے دائرکردہ درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ پی ٹی اے نے عدالتی حکم پر یو ٹیوب پرپابندی عائد کی۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ یوٹیوب نے قابل اعتراض مواد یوٹیوب سے ہٹا دیا ہے، جس کے بعد پی ٹی اے کی جانب سے یوٹیوب کا اپنا لوکل ورژن پاکستان میں لانچ کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں : پاکستان میں یو ٹیوب کا نیا ورژن متعارف
درخواست گزار کے مطابق یوٹیوب کے لوکل ورژن پر قابل اعتراض مواد موجود نہیں۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ یوٹیوب کے لوکل ورژن کے آنے کے بعد مزید پابندی کی ضرورت نہیں رہی، قابل اعتراض مواداپ لوڈ ہونے کی صورت میں یوٹیوب انتظامیہ اس کوہٹا دے گی ۔
واضح رہے کہ دنیا کی مقبول ترین ویڈیو شیئرنگ ویب سائٹ یوٹیوب کو پاکستان میں ستمبر سال دو ہزار بارہ سے بلاک کیا گیا تھا۔ یوٹیوب بلاک کرنے کا فیصلہ گوگل کی جانب سے توہین آمیز فلم ہٹائے جانے کے انکار کے بعد کیا گیا۔
صارفین کو یوٹیوب تک رسائی دینے کے عمل کی رفتار میں اضافے کے حوالے سے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کی مد اور تحقیق کیلئے ذیلی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن نے دو ہزار گیارہ میں سترہ سو الفاظ پر پابندی لگا دی تھی جبکہ سال دو ہزار دس میں قابل اعتراض مواد شائع کرنے پر فیس بک کو 2 ہفتوں کیلئے بند کردیا گیا تھا اور اب بھی قابل اعتراض آن لائن لنکس پر پابندی کا سلسلہ جاری ہے۔ سماء