اسٹاک مارکیٹ: ایک ہفتے میں انڈیکس 4.9فیصد بڑھ گیا

پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں کاروباری ہفتے کے آخری روز جمعہ کو بھی تیزی کا رجحان رہا اور کے ایس ای100انڈیکس 117.11پوائنٹس کے اضافے سے46601.54پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جب کہ ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس 46785کی سطح پر بھی پہنچ گیا تھا۔
پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کو مجموعی طور پر 343کمپنیوں کے شیئرز کا کاروبار ہوا جن میں 206کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ ہوا 118کی قیمتوں میں کمی ہوئی اور19کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتیں مستحکم رہیں۔نمایاں کاروباری سرگرمیوں کے لحاظ سے سی نیر جائیکو،ورلڈ کال ٹیلی کام۔فلائنگ سیمنٹ،ٹیلی کارڈ لمیٹیڈ،میپل لیف اور جی تھری ٹیکنالوجیز کے شیئرز سرفہرست رہے۔
واضح رہے کہ ملک میں سیاسی صورتحال معمول پر آنے کے بعد 11اپریل کو شروع ہونے والے ہفتے کا آغاز زبردست تیزی سے ہوا تھا اور انڈیکس میں 1700پوائنٹس کا غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔اس کے بعد منگل کو مزید262پوائنٹس بڑھ گئے تاہم بدھ کو پرافٹ ٹیکنگ رجحان کے باعث 241پوائنٹس کی کمی ہوئی لیکن جمعرات کو 318پوائنٹس بڑھ گئے اور جمعہ کو بھی 117پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
مجموعی طور پر11اپریل سے 15اپریل پر مشتمل کاروباری ہفتہ تیزی کا رجحان رہا جس کے نتیجے میں ہفتہ بھر میں کے ایس ای100انڈیکس میں 2157پوائنٹس یعنی 4.9فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو عارف حبیب لمیٹیڈ کے تجزیہ کاروں کے مطابق 3اپریل2020کے بعد کسی بھی ایک ہفتے میں سب سے زیادہ تیزی کا ریکارڈ ہے۔
ٹاپ لائن سیکورٹیز کے مطابق 15اپریل کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران حصص کی اوسط خرید وفروخت کے لحاظ سے 213فی صدجب کہ شیئرز کی مالیت میں 133فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔اسٹاک ماہرین کے مطابق تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد حکومت کی تبدیلی سے گزشتہ کئی ہفتوں سے جاری سیاسی کشمکش ختم ہوگئی ہے اور نئی حکومت کی قیام سے آئی ایم ایف سے معطل مزاکرات بحال ہونے کے امکانات بھی پیدا ہوگئے ہیں جس پر سرمایہ کاروں کی جانب سے زبردست گرمجوشی کا مظاہرہ کیا گیا۔