پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نئی تاریخ رقم

انڈیکس میں 1700پوائنٹس کا اضافہ ہوگیا

پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو سرمایہ کاروں کی جانب سے جس غیر معمولی گرمجوشی کا مظاہرہ کیا گیا اس کی ملکی تاریخ میں نظیر نہیں ملتی۔

قومی اسمبلی میں عدم اعتماد کے بعدسیاسی بحران کے خاتمے کے پیش نظر ملکی اسٹاک مارکیٹ میں حصص کی زبردست خریداری دیکھنے میں آئی جس کے باعث کے ایس ای100انڈیکس میں 1700پوائنٹس کا اضافہ ہوگیا اور انڈیکس 46ہزار کی نفسیاتی حد بحال کرتے ہوئے 46144پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیا۔

 واضح رہے 1700پوائنٹس کا اضافہ ملکی تاریخ میں کسی بھی ایک ٹریڈنگ سیشن میں سب سے زیادہ تیزی کا نیا ریکارڈ ہے اس سے قبل 5جون 2017کو 1566پوائنٹس کا اضافہ کسی بھی ایک سیشن میں سب سے زیادہ تیزی کا ریکارڈ تھا جو پیر کو ٹوٹ گیا۔

پانچ جون 2017سے قبل بھی پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں وفاقی بجٹ کے حوالے سے مختلف تحفظات کے باعث شدید مندی دیکھنے میں آئی تھی جس کے بعد پاکستان،کی فرنٹیئر مارکیٹ سے ایمرجنگ مارکیٹ میں شمولیت کے باعث غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھنے کا 5جون کو بڑا اثر غیر معمولی تیزی کی صورت میں آیا تھا۔

اسٹاک ایکس چینج کی رپورٹ کے مطابق پیر کو مجموعی طور پر 386کمپنیوں کے شیئرز کا کاروبار ہوا جس میں 330کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جب کہ صرف 45کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی ہوئی اور 11کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 2کھرب36ارب15کروڑ17لاکھ روپے بڑھ گئے جب کہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی گزشتہ ٹریڈنگ سیشن کی نسبت 144فیصد زائد رہا۔

قومی اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر کی تحریک عدم اعتماد کے خلاف رولنگ کے باعث ملک میں بحرانی کیفیت پیدا ہوا ہوگئی تھی جس کے اثرات پاکستان اسٹاک مارکیٹ پر بھی مرتب ہوئے اور گزشتہ ہفتہ اسٹاک مارکیٹ مجموعی طور پر 1.5گر گئی تھی اور اوسط کاروباری سرگرمیوں کے حجم  میں بھی 51فیصد کمی آگئی تھی۔

PSX

PSX 100 index

Tabool ads will show in this div