حکومت کا خاتمہ:پاکستان آئی ایم ایف پروگرام میں ڈیڈلاک

نئی حکومت کے ساتھ پالیسی مرتب کریں گے،حکام

IMF_artwork_ 

پاکستان کا قرض پروگرام معطل ہونے کی خبروں پر آئی ایم ایف کا موقف سامنے آگیا۔ پاکستان میں نئی حکومت کے ساتھ پالیسی مرتب کریں گے۔

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ انہوں نے پاکستان کے ساتھ قرض کا پروگرام معطل نہیں کیا۔ جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان میں نئی حکومت کے ساتھ مائیکرو اکنامک پالیسیاں مرتب کریں گے۔

سماء سے گفتگو میں نمائندہ آئی ایم ایف ایستر پیریز روئز کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف مجوزہ نئی حکومت کے ساتھ دوبارہ بات چیت کےلیے پرعزم ہے۔ نئی حکومت بننے کے بعد پروگرام میں شمولیت پر بات ہوگی۔

آئی ایم ایف نے واضح کیا کہ پاکستان کی سپورٹ جاری رکھیں گے، نئی حکومت کی ترجیحات اور اصلاحات کے مطابق بات چیت کے بعد پروگرام تشکیل دیں گے۔

اس سے قبل یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ غیر یقینی سیاسی صورتحال کے باعث آئی ایم ایف نے  پاکستان کیلئے پروگرام معطل کردیا ہے۔

وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام سے متعلق اطلاعات قیاس آرائیوں پر مبنی ہیں۔ چھ ارب ڈالر کے قرض پروگرام کے تحت پاکستان کو 3 ارب ڈالر حاصل ہو چکے ہیں۔ 96 کروڑ ڈالر کی اگلی قسط کے کیلئے ساتویں اقتصادی جائزہ مذاکرات جاری تھے کہ ملک میں اسمبلیاں تحلیل ہونے کے باعث حکومت ختم ہوگئی۔ آئی ایم ایف اب نئی حکومت کے ساتھ بات چیت کیلئے پرعزم ہے۔

واضح رہے کہ جولائی 2019 میں آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 6 ارب ڈالر کے قرضے کی منظوری دی تھی۔ اس قرضے کی میعاد 3 سال تھی اور قرضہ منظور ہوتے ہی پاکستان کو ایک ارب ڈالر جاری کر دیے گئے تھے۔

عالمی مالیاتی ادارے  نے فروری کو چھٹے جائزے کے بعد پاکستان کو ایک ارب ڈالر قرضہ جاری کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا۔ پاکستان 6ارب ڈالر قرض میں سےاب تک 3 ارب ڈالر حاصل کر سکا ہے۔

دوسری جانب ورلد بینک حکام نے سماء کے رابطہ کرنے پر بتایا کہ عالمی بینک ترقیاتی منصوبوں کیلئے پاکستان کے ساتھ مالی تعاون جاری رکھے گا۔

International Monetary Fund

IMF loan

Tabool ads will show in this div