موجودہ حالات میں الیکشن کے سوا کوئی چارہ نہیں، وزیراعظم

عمران خان نے کل بڑا سرپرائز دینے کا اعلان کردیا
Apr 02, 2022

وزيراعظم عمران خان نے تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے دن (اتوار کو) بڑا سرپرائز دينے کا اعلان کردیا، کہتے ہیں ميں نے گيم چينج کرديا، قوم انجوائے کریگی، بیرونی ساز بے نقاب ہوگئی، موجودہ حالات میں الیکشن کے سوا کوئی چارہ نہیں، یہ لوگ ملک کو کبھی آزاد نہیں ہونے دیں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ سے ايک دن پہلے سماء ٹی وی کے پروگرام ’احتساب‘ کے اينکر عمران رياض خان سے خصوصی گفتگو کی۔

وزیراعظم عمران خان نے اتوار کو بڑا سرپرائز دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے ارکان بھی اسمبلی جائيں گے، گیم چین کردیا قوم انجوائے کرے گی، اچکنیں سلوانے والوں کو بڑا دھچکا لگے گا، بیرونی سازش بے نقاب ہوگئی، جیسے جیسے پتہ چل رہا ہے لوگ رابطہ کررہے ہیں، او آئی سی میٹنگ کی وجہ سے خط کو عام نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا

ان کا کہنا ہے کہ جو ملک کے حالات ہیں الیکشن کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، پانچ ہفتوں میں ملک میں ڈرامہ چل رہا ہے، اراکین اسمبلی کی بکروں کی طرح خرید و فروخت چل رہی ہے، کردار اچھا نہ ہو تو قوم اٹھ ہی نہیں سکتی، سینیٹ الیکشن کے بعد اپنے 20 لوگوں کو نکالا، سپریم کورٹ گئے جنہوں نے تسلیم کیا کہ اوپن ووٹنگ ہونی چاہئے مگر الیکشن کمیشن نے اس پر کچھ نہیں کیا، ووٹ خریدنے کی ویڈیوز آتی ہیں مگر کوئی ایکشن نہیں لیا جاتا، جو ہورہا ہے یہ پاکستان کیلئے فیصلہ کن وقت ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہے، بہت اچھا ہے، اگر اسٹیبلشمنٹ مسائل کا حل نکالے تو اس میں برا کیا ہے، غیر ملکی سازش ثابت ہوگئی ہے، قومی سلامتی کمیٹی کے منٹس میں آگیا کہ باہر سے مداختل کی گئی، اسٹیبلشمنٹ کو راستہ نکالنے کی کوئی درخواست نہیں کی تھی، پارٹی کے اندر کہا گیا کہ یہ 3 آپشن ہیں تو میں نے کہا بہتر ہے الیکشن کرادیں۔

عمران خان کا کہنا ہے کہ بیرون مداخلت کے نتیجے میں حکومت بنانے کی کیا حیثیت رہ جاتی ہے، بے شرمی اور بے غیرتی کی انتہاء ہے کہ خواجہ آصف کہتا ہے کہ لائف سپورٹنگ میشن پر جو ملک ہو اسے غلامی کرنی پڑتی ہے، ان سے پوچھیں لائف سپورٹنگ مشین پر ملک کو کس نے ڈالا، 35 سال سے آپ حکومتوں میں بیٹھے تھے، ن لیگ کی حکومت 20 ارب ڈالر کا تاریخی خسارہ چھوڑ کر گئی، شہباز شریف نے کہا کہ اگر آپ بھیک مانگ رہے ہیں تو غلامی کریں، آپ کی اربوں روپے کی بیرون ملک جائیدادیں ہیں، اگر آپ کو فکر ہوتی تو بیرون ملک سے پیسہ پاکستان لاتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف، آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان سازش میں ملے ہوئے تھے، پچھلے اکتوبر سے اندازہ ہوگیا تھا کہ گیم چل رہی ہے، جن کے پیسے باہر پڑے ہیں وہ کبھی بھی قوم کو آزاد نہیں ہونے دیں گے، 22 کروڑ لوگوں کو غلام بنانے میں انہیں شرم نہیں آتی۔

تحریک عدم اعتماد کے سوال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ عمران خان لڑے گا، میں ہار نہیں مان رہا، میں تو جیتنے کا سوچ رہا ہوں، اچھا کپتان کبھی ہارنے کا نہیں سوچتا، میں سارا وقت جیتنے کی پلاننگ کرتا رہتا ہوں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان 5واں بڑا ملک ہے، 22 کروڑ لوگوں کے وزیراعظم کو ہٹانے کی اس کی طرح کی سازش جو سامنے آجائے، امریکا کا تکبر اتنا تھا کہ ان کی باتوں کے آفیشل ڈاکیومنٹ بن گئے، جس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نکل گیا تو پاکستان کو نقصان ہوگا، عمران خان کو اکیلا کیا جائے گا، اگر تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی تو سب ٹھیک ہوجائے گا، انہیں پورا یقین تھا کہ اسٹوجز آئیں گے۔

عمران خان کا کہنا ہے کہ حسین حقانی سب سے بڑا پاکستان کی فوج کا دشمن ہے، انہیں پتہ ہے کہ پاکستان کو اکٹھا رکھنے والی دو قوتیں ہیں ایک فوج اور دوسری پاکستان تحریک انصاف، کیونکہ پاکستان میں آج صرف ایک سیاسی جماعت ہے جو پورے پاکستان سے ووٹ لیتی ہے، باقی جماعتیں صوبوں اور علاقوں تک محدود ہوچکی ہیں، آج وعدہ کرتا ہوں کہ زرداری مافیا کو شکست دے کر اندرون سندھ جیت کر دکھاؤں گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف این آر او لے کر بچ گیا، بزدل آدمی ہے جیل میں ایک دن نہیں گزار سکتا، جیل میرے لئے کوئی چیز نہیں، جو موت سے نہ ڈرتا ہوں اسے فرق نہیں پڑتا، نواز شریف کو باہر بھیجنا میرے اکیلے کا فیصلہ نہیں تھا، میڈیکل رپورٹس کی بنیاد پر فیصلہ ہوا، افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ اس میں ہمیں دھوکا دیا گیا، کس نے دیا نہیں پتہ، رپورٹس میں ایسی چیزیں تھیں کہ لگتا تھا نواز شریف ایئرپورٹ بھی نہیں پہنچ پائیں گے۔

الیکٹیبلز سے متعلق سوال پر عمران خان کا واضح طور پر کہنا تھا کہ آئندہ نظریے کے ساتھ کھڑے لوگوں اور نوجوانوں کے علاوہ کسی کو ٹکٹ نہیں دوں گا چاہے الیکشن ہار جاؤں، آئندہ خود ٹکٹ دوں گا، اس وقت انتخابی مہم کی وجہ سے وقت نہیں تھا، جو مشکل وقت میں ساتھ کھڑے رہے ان کا نظریہ تھا، جو فصلی بٹیرے آئے تھے انہوں نے بہت تنگ کیا، کروڑوں روپے کی آفر کے باوجود ساتھ نہ چھوڑنے والے اصل پاکستان ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا ہے کہ شہباز شریف اور نواز شریف ہی تو ہیں جو امریکا کے ساتھ ملے ہوئے ہیں، امریکا اپنی ذات پر 4 ہزار ڈالر خرچ کرنے والے جنرل کو نکال دیتا ہے، جھوٹ بولنے پر صدر نکسن استعفیٰ دے دیتا ہے، یہاں اپنے چپڑاسی کے نام پر 375 کروڑ روپے رکھنے والے اور جھوٹے ترسیلات زر دکھانے والے کو امریکا ہمارا وزیراعظم بنانا چاہتا ہے، کیا انہیں نہیں پتہ کہ نواز شریف کرپٹ ہے، ان کو ایسے لوگ سوٹ کرتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم نہیں بن سکتے، ان کی اچکن ضائع ہوجائی گی، نواز شریف اس وقت پاکستان آئے گا جب ان کے کیسز ختم ہوجائیں اور نیب ختم ہوجائے گی۔

ن لیگ والوں سے پوچھتا ہوں کہ 35 سال میں ن لیگ میں شریفوں کے علاوہ کوئی نہیں جو وزیراعلیٰ بن جائے، ساری ن لیگ میں کسی میں صلاحیت نہیں کہ قیادت کرے؟، بھائی اور بیٹے بیٹیاں ہی آگے آتے ہیں، جہانگیر ترین اور علیم خان سے رابطہ نہیں، معلوم نہیں کہا جائیں گے، انسان کے جو اعمال ہوتے ہیں، اس کا نتیجہ بھی بھگتنا پڑتا ہے، پنجاب شریفوں کے ہاتھ میں جائے اس سے بہتر ہے کہ چوہدری پرویز الٰہی وزیراعلیٰ پنجاب بن جائیں۔

پوری قوم کو پیغام دیتا ہوں کہ پُرامن احتجاج آپ سب کا حق ہے، اپنے ورکرز، سپورٹرز کو کہتا ہوں تصادم نہیں ہونا چاہئے، لوگ فوج کو بیچ میں لانے کی کوشش کررہے ہیں، نہ لائیں، فوج کیخلاف ہر قسم کی مہم کیخلاف ہوں، شریف ایک مافیا ہیں، بلیک میل کرنے کیلئے یہ لوگ ٹیپس نکالیں گے۔

روس یوکرین معاملے سے متعلق سوال کے جواب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میری ذمہ داری 22 کروڑ عوام ہے، میری ایسی خارجہ پالیسی بناؤں گا جو میرے عوام کے مفاد میں ہو، اگر روس سے گیس مل سکتی ہے، گندم لیتی پڑتی ہے، کئی اور چیزوں کی بھی تجارت کرتے ہیں، چین کے ساتھ دوستی ہے، امریکا اور یورپ کے ساتھ سب سے زیادہ تجارت اور تعلق ہے، ہمیں سب سے دوستی کرنی چاہئے، کسی کو یہ حق نہیں کہ پہنچتا کہ ایک خود مختار ملک کو یہ کہیں کہ روس نہیں جاسکتے، بھارت بھی روس سے سستا تیل لے رہا ہے اس پر مغرب چپ ہے، دوستی سب سے غلامی کسی کی نہیں۔

ASIF ZARDARI

PM IMRAN KHAN

NO CONFIDANCE MOTION

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div