شاہدآفریدی کا عمران خان کی 92ء اور2018ء کی ٹیموں پرتبصرہ

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفريدی کا بھی موجودہ سیاسی صورتحال پر تجزيہ آگیا۔ کہتے ہیں کہ ورلڈ کپ 1992ء ميں عمران خان کی ٹيم اچھی تھی تب ہی جيت ہوئی، سياست ميں عمران خان کی ٹيم اچھی ہوتی تو ايسا نہ ہوتا، سارے کام عمران خان نے پی ايم ہاؤس سے نکل کر نہيں کرنے تھے۔
اپنے ایک ویڈیو پیغام میں سابق کرکٹ کپتان شاہد آفریدی نے عمران خان کی 92 ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم اور 2018ء کی سیاسی ٹیموں سے متعلق اپنا تجزیہ پیش کیا ہے۔
شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ 1992ء ميں عمران خان کی ٹيم اچھی تھی، تب ہی جيت ممکن ہوئی، سياست ميں عمران خان کی ٹيم اچھی ہوتی تو ايسا نہ ہوتا جو آج ہورہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹیم ایسی ہونی چاہئے تھی جسے اپنے لہجوں اور زبان کا خیال رکھنا ہوتا، سارے کام عمران خان نے پی ايم ہاؤس سے نکل کر نہيں کرنے تھے۔
حکومت سے متعلق شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ حکومت کوئی بھی ہو، 5 سال پورے کرنے چاہئیں۔