خیبر پختونخوا: بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کیلئے پولنگ جاری
خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کیلئے پولنگ کا آغاز آج بروز جمعرات 31 مارچ کو صبح 8 بجے شروع ہوا، جو بلا تعطل شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔
اضلاع کی تعداد، 18
تحصیل کی تعداد 65
کل ووٹروں کی تعداد ، 8،057974
مرد ووٹرز کی تعداد، 4،489771
خواتین ووٹر کی تعداد،3،567،703
کل پولنگ اسٹیشنز، 6،176
امیدواروں کی تعداد، 27000
بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 18 اضلاع میں پولنگ کا عمل جاری ہے۔ صوبے کے مختلف پولنگ اسٹیشنز میں پولنگ کا سامان رات گئے تک پہنچا دیا گیا تھا۔ تمام پریزائیڈنگ افسران آج شام کو پہنچ کر پولنگ اسٹیشن اور پولنگ بوتھ قائم کریں گے۔
اورکزئی، شمالی اور جنوبی وزیرستان، سوات، شانگلہ، مالا کنڈ، اپر اور لوئر دیر سمیت اپر اور لوئر چترال، ایبٹ آباد، مانسہرہ، بٹ گرام، طورغر، کوہستان اپر میں ووٹ ڈالے جائیں گے جب کہ کوہستان لوئراور کولائی پالاس میں بھی بلدیاتی الیکشن کے سلسلے میں انتخابات ہوں گے۔
ایبٹ آباد اور سوات میں سٹی مئیر کی نششت پر بڑے معرکے ہوں گے، بلدیاتی الیکشن میں 29 ہزار 3 سو 38 امیدوار میدان میں ہیں، تحصیل مئیر اور چیرمین کی نشستوں کے لئے 651 امیدوار ہیں۔ ولیج، نیبرہڈ میں جنرل نشستوں پر 13 ہزار 331 افراد انتخابی عمل میں حصہ لے رہے ہیں، خواتین کی نشستوں پر 3 ہزار 201 امیدوار میدان میں ہیں۔

مزدور، کسان کی نشستوں پر 6602، یوتھ پر 5446 امیدوار جب کہ اقلیتی نشستوں پر 107 امیدواروں کے مابین مقابلہ ہے۔ 18 اضلاع کی 65 تحصیلوں میں پولنگ کے باعث پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہل کاروں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔ پولنگ کے عمل کے دوران 54 ہزار سے زائد اہلکار سکیورٹی کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔
معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر سیف کے مطابق 80 لاکھ رائے دہندگان اپنے نمائندوں کا انتخاب کریں گے، جب اس دوران ایک ہزار پولنگ اسٹیشنز حساس ترین ، جب کہ 1500 سے زائد پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا ہے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ خیبرپختونخوا کے پہاڑی اضلاع جن میں مالاکنڈ۔ ہزارہ ریجن، کوہستان اپر و لوئر چترال اور وزیرستان شامل ہے، یہاں بلدیاتی انتخابات کے لیے 6176 پولنگ اسٹیشنز میں سے 1609 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس کیٹگری میں شامل کیا گیا ہے۔
اسپشل سیکریٹری، سیکریٹری الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر تمام عمل کی نگرانی کر رہے ہیں، زیادہ تر اضلاع میں پولنگ اسٹیشنز پہاڑی اور دور دراز علاقوں میں ہیں۔