ایم کیوایم اور پیپلزپارٹی کا معاہدہ، ’چارٹرآف رائٹس‘ کیا ہے؟

اپوزیشن اتحاد نے 18نکاتی ایگریمنٹ پر دستخط کردیئے

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور اپوزيشن کے درميان ہونے والے 18 نکاتی معاہدے کو چارٹر آف رائٹس کا نام ديا گيا ہے۔ معاہدے کے مطابق لوکل گورنمنٹ ایکٹ پرسپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق عمل ہوگا۔

ایم کیو ایم پاکستان نے پیپلزپارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں سے مذاکرات کے بعد تحریک عدم اعتماد میں عمران خان کیخلاف ووٹ دینے کا فیصلہ کرلیا۔

ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلزپارٹی کے درمیان سندھ میں ساتھ چلنے کا بھی 18 نکاتی معاہدہ طے پاگیا، جسے چارٹر آف رائٹس کا نام دیا گیا ہے، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی جانب سے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور پیپلزپارٹی کی جانب سے بلاول بھٹو زرداری نے دستخط کئے جبکہ معاہدے کے ضامن شہباز شریف، مولانا فضل الرحمان، اختر مینگل اور خالد مگسی ہیں۔

معاہدے ميں شامل نکات درج ذیل ہیں۔

لوکل گورنمنٹ ایکٹ پر سپریم کورٹ فیصلے کے مطابق عمل ہوگا۔

سرکاری ملازمتوں پر طے شدہ کوٹہ شہری اور دیہی سندھ کے مطابق عمل کیا جائے گا۔

جعلی ڈومیسائل پر تحقیقات کے بعد انہیں منسوخ  کردیا جائے گا۔

ملازمتوں کے کوٹے کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جو اسے مانیٹر کرے گی۔

گریڈ ایک سے 15 تک کی ملازمتوں پر مقامی حکومتوں کے حوالے سے عمل کیا جائے گا۔

اسٹریٹ کرائم کے خاتمے کیلئے مقامی پولیسنگ کا نظام متعارف کرایا جائے گا۔

سندھ کے شہری اور دیہی علاقوں کی ترقی کیلئے مشترکہ کمیٹی کام کرے گی۔

کراچی کے ماسٹر پلان کیلئے فوری طور پر نوٹیفکيشن نکال کر کام کیا جائے گا۔

دونوں جماعتوں نے کراچی ٹرانسپورٹ سسٹم کو اپ گریڈ کرنے پر اتفاق کرلیا۔

سیف سٹی منصوبہ فوری مکمل کرنے اور کاٹیج انڈسٹریل زون بنانے پر بھی اتفاق۔

ايم کيو ايم پاکستان اور پاکستان پيپلز پارٹی کا انڈسٹریل ایریاز کی حالت بہتر بنانے پر بھی اتفاق

صحت اور تعلیم کے شعبوں میں ہنگامی بنیادوں پر سرمایہ کاری کرنے پر اتفاق

معاہدے کے تحت حیدرآباد یونیورسٹی بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

متروکہ اراضی، زمینوں کے معاملات کے حل کیلئے کمیشن بنانے پر متفق

تمام سیاسی ایڈمنسٹریٹو اور معاشی فیصلوں پر قانون کے مطابق عمل کیا جائے گا۔

Pakistan Peoples Party

NO CONFIDANCE MOTION

MQM-PAKISTAN

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div