ناظم جوکھیوقتل کیس،بیوہ نے ملزمان کومعاف کردیا

عبوری ضمانت میں 11 اپریل تک توسیع

ناظم جوکھیو قتل کیس میں بیوہ نے مرکزی ملزمان کوغیرمشروط طور پر معاف کردیا ہے۔

سندھ ہائی کورٹ میں ناظم جوکھیو قتل کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔وکلا نے عدالت کوبتایا کہ ناظم جوکھیو کی بیوہ نے مرکزی ملزمان جام اویس اورجام کریم کومعاف کردیا۔

وکلا نے موقف دیا کہ قتل کیس کے معافی نامے اور معاہدے کو جلد عدالت میں پیش کردیں گے۔عدالت نے ملزمان سالار،دھنی اور دیگر کی عبوری ضمانت میں 11 اپریل تک توسیع کردی۔ ملزمان ملیرکورٹ سے ضمانت منسوخ ہونے پر فرار ہوگئے تھے۔

واضح رہے کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے 8 فروری کو مقدمہ میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کا حکم دیا تھا مگر پولیس نے مسلسل ٹال مٹول سے کام لیا اور چالان انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔

شیریں جوکھیو کا ویڈیو پیغام

ناظم جوکھیو کی بیوہ شیریں جوکھیو نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم کو دبئی سے پاکستان پہنچنے سے قبل معاف کردیا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ وہ بہت مجبور ہیں اور اس واقعے کے بعد گھر والوں نے بھی ساتھ چھوڑدیا،اس لئے بچوں کی خاطر سب ملزمان کو معاف کرنے کا اعلان کرتی ہوں۔

 شیریں جوکھیو نے کہا کہ اس معاملے کا فیصلہ اللہ تعالی پر چھوڑا دیا ہے،وفادارعورت ہوں اور کیس لڑنا بھی چاہتی تھی لیکن اپنوں نے ساتھ چھوڑ دیا ہے۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ بچوں والے میری مجبوری بہتر سمجھ سکتے ہیں، اس لئے مجبوری کے عالم میں اس کیس سے پیچھے ہٹ رہی ہوں اور میری کوئی لالچ نہیں ہے۔

سماء ڈیجیٹل سے خصوصی بات کرتےہوئے شیریں جوکھیو نے وضاحت کی ہے کہ ابھی تک انہوں نے تحریری طور پر ملزمان کو معاف کرنے کی کوئی کاروائی نہیں کی ہے۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے شیریں جوکھیو نے کہا کہ قبیلے کے بڑوں نے ان کے بچوں کی دیکھ بھال کے لیے اقدامات کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے اور دعویٰ کیا کہ انہوں نے ناظم جوکھیو کا خون معاف کرنے کے لیے دیت کی رقم وصول نہیں کی۔ شیریں جوکھیو نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو کی بھی تصدیق کی ہے جس میں انہیں ناظم جوکھیو کے قاتلوں کو معاف کرتےہوئےدیکھاجاسکتاہے۔

تفتیشی افسر سراج لاشاری کا بیان

دوسری طرف ناظم جوکھیو قتل کیس کے تفتیشی افسر سراج لاشاری نے بھی قتل میں ملوث ملزمان کو مدعی مقدمہ کی جانب سے معاف کرنے کی تصدیق کی ہے۔ سماء ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے سراج لاشاری نے کہا کہ انہوں نے دن رات کوشش کی کہ کسی طرح اس کیس کا چالان جمع کروا سکیں تا کہ عدالتی کاروائی کو آگے بڑھایا جا سکے مگر پراسیکیوشن کے اعتراضات کی وجہ سے وہ کیس کا چالان جمع نا کروا سکے۔ اپنی گفتگو کا اختتام کرتے ہوئے سراج لاشاری نے کہا کہ ریاست جیت گئی۔

 واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ میں ناظم جوکھیوقتل کیس میں نامزد پیپلز پارٹی کےرکن قومی اسمبلی جام کریم بجار کی وطن واپسی پر گرفتار کرنے کے بیان پر گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید کےخلاف توہین عدالت کی متفرق درخواست واپس لینے پر خارج کردی تھی۔

قتل کیسے ہوا تھا

گزشتہ سال نومبر میں سندھ کے رہائشی ناظم جوکھیو نے سوشل میڈیا پر ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں وہ ملیر میمن گوٹھ میں کچھ غیر ملکیوں کو پرندوں کے شکار سے روکنے کی کوشش کررہے تھے۔ اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد ناظم جوکھیو کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی تھی۔

ناظم جوکھیو کے لواحقین نے اس مبینہ قتل کے الزام میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی جام اویس گہرام، رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم سمیت 22 ملزمان کو نامزد کیا تھا، جن میں سے بیشتر افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا

عمران اسماعیل کا بیان

چھبیس مارچ کو گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا تھا کہ ناظم جوکھیو کے قتل میں پیپلزپارٹی رکن اسمبلی جام عبدالکریم مطلوب اور دبئی میں مقیم ہیں اور پاکستان آمد پر جام عبدالکریم کو گرفتار کرلیا جائے گا۔

شیخ رشید کا بیان

وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا تھا کہ قتل کیس میں نامزد پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم تحریک عدم اعتماد پر ووٹ ڈالنے وطن واپس آرہے ہیں اور ان کو ایئرپورٹ پر گرفتار کرکے سندھ پولیس کے حوالے کردیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس سلسلے میں آئی جی سندھ پولیس کو آگاہ کردیا گیا اور جام عبدالکریم کو گرفتارکرکے ان کا نام ای سی ایل اور انٹرپول میں ڈالیں گے۔

SINDH HIGH COURT

NAZIM JOKHIO

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div