سندھ ہائیکورٹ میں ایم کیوایم لندن کےکارکن کی سزا کیخلاف اپیل مسترد

رئیس مما کو مجموعی طور پر 10 سال قید کی سزا سنائی تھی

سندھ ہائیکورٹ نے دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے لیے فنڈز جمع کرنے کے جرم میں ایم کیوایم لندن کے کارکن رئیس الدین عرف مما کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کردی۔

عدالت نے پیر کو کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دئیے کہ ملزم کے خلاف دہشت گردی کے لیے فنڈز جمع کرنے کے ٹھوس شواہد ہیں۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے رئیس مما کو مجموعی طور پر 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

پولیس نے عدالت کو بتایا کہ مجرم رئیس مما سرکاری ملازم تھا اور دہشت گردی پھیلانے کے لیے فنڈز جمع کرتا تھا۔

پولیس کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ مجرم نے اپنے بینک اکاؤنٹ میں 2.5 ملین روپے جمع کیے اور یہ رقم کراچی میں دہشت گردی اورٹارگٹ کلنگ کے لیے استعمال ہوتی تھی۔

پولیس نے یہ بھی بتایا کہ مجرم ایم کیوایم لندن کی ایما پر دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کرتا تھا اور مجرم کے اعترافِ جرم کے بعد مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ رئیس مما کے خلاف ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کے دیگر مقامات بھی درج ہیں۔رئیس مما نے جے آئی ٹی کی تفتيش میں 59 افراد کو موت کے گھاٹ اتارنے کا اعتراف بھی کیا تھا،اس نے 10 ٹارگٹ کلرز کی ٹيم اور کارندوں کے نام بھی بتاديئے تھے۔

جے آئی ٹی کے مطابق رئیس مما نے سانحہ چکرا گوٹھ، ايس پی شاہ محمد سميت منشيات فروشوں کے قتل کا بھی اعتراف کرليا، کورنگی اور اطراف کی مارکيٹس سے ايک سے ڈيڑھ کروڑ روپے بھتہ جمع کرنے کا بھی انکشاف کیا تھا۔

رئیس مما کے خلاف پہلامقدمہ کراچی کے زمان ٹاؤن تھانے میں 1990 میں درج ہوا تھا اوراس کے بعد اس کے خلاف  8 مقدمات درج ہوئے جن ميں قتل کی دفعات شامل تھیں۔ اس کے خلاف کورنگی تھانے میں بھی 6  مقدمات بھی درج کئے گئے۔

چار سال قبل کراچی پولیس نے ایم کیوایم کے سابق سیکٹر انچارج رئیس مما کی گرفتاری ظاہر کی تھی۔رئیس مما کوانٹرپول کے ذریعے ملائیشیا سے گرفتار کیا گیا تھا۔

SINDH HIGH COURT

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div