شیخ رشید نے بجٹ کے بعدقبل از وقت انتخابات کی تجویز دیدی
وزیرِ داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ 3 یا 4 اپریل کو عدم اعتماد پر ووٹنگ ہوگی، اپوزیشن کے تمام ارکان کو مکمل پروٹیکشن دیں گے، انشاء اللہ عمران خان فتح یاب ہوں گے، اتحادی بھی ہمارے ساتھ ہوں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ منحرف ارکان اسلام آباد کے فائیو اسٹار ہوٹلز میں مزے کر رہے ہیں، کسی کو کسی کا راستہ روکنے کی اجازت نہیں دیں گے، ہر کوئی سن لے، کسی نے امن و امان کو ہاتھ میں لیا تو قانون اس کو ہاتھ میں لے گا، ٹکراؤ سے گریز کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے آئین کے آرٹیکل 204 اور توہین عدالت آرڈیننس 203 کی دفعہ تین کے تحت اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرائی ہے کیونکہ اسپیشل برانچ اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے مختلف اطلاعات آ رہی ہیں کہ یہ بوکھلائے اور گھبرائے ہوئے ہیں اور پی ٹی آئی کے عوامی سمندر کی راہ میں رکاوٹ بننے کی کوشش کررہے ہیں۔
شیخ رشید کے مطابق وزارتِ داخلہ کو اختیار ہے کہ وزیرِ اعظم اور کابینہ کی منظوری سے آرٹیکل 245 کے تحت فوج کو طلب کر سکتی ہے، اللہ کرے وہ وقت نہ آئے، امید ہے نہیں آئے گا، کوئی ملک دشمن بھی شرارت کر سکتا ہے، ہمیں پوری کوشش کرنی ہے کہ ہم سیاسی طور پر میچیور ہونے کا ثبوت دیں، اگر خدانخواستہ کوئی ٹکراؤ ہو گا تو اس کی رپورٹ ہم نے سپریم کورٹ کو کر دی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ سمیت انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ راستے کھلے رہنے چاہئیں اور امن و امان کے ساتھ ساتھ لوگوں کی جان و مال کو محفوظ بنایا جائے لہٰذا ہم نے سرینگر ہائی وے رینجرز اور ایف سی کے حوالے کردیا ہے۔
شیخ رشید احمد نے بتایا کہ ہم نے 2ہزار رینجرز، 2ہزار ایف سی اور دو ہزار مختلف صوبوں سے پولیس طلب کی ہے جبکہ 9ہزار ہماری پولیس ہے اور ان 15ہزار کی ڈیوٹی امن و امان کے لیے لگائی ہے، اچھی بات یہ ہے کہ جمعیت علمائے اسلام(ف) اپنی جگہ پر اسٹیج واپس لے گئی ہے، ان کو آج جلسے کی اجازت دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) نے سرینگر ہائی وے کی درخواست دی جو ہم نے مسترد کردی ہے، بعد میں ان کا کہنا تھا کہ وہ جے یو آئی کے مقام پر جلسہ کر لیں گے لیکن انہوں نے ابھی تک ہمیں کوئی درخواست نہیں دی۔ ہم جلسے کرنے والوں کو مکمل سیکیورٹی فراہم کریں گے لیکن دھرنے کی کسی کو اجازت نہیں ہے، تین یا چار تاریخ کو عدم اعتماد کی ووٹنگ ہو گی، اپوزیشن کے تمام اراکین کو مکمل سیکیورٹی دیں گے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ناظم جوکھیو کے قتل میں نامزد رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم دبئی سے ووٹ ڈالنے کے لیے آ رہے ہیں، وہ آئیں گے تو ہم انہیں گرفتار کر کے سندھ پولیس کے حوالے کریں گے۔ آپ اس پارٹی کا اندازہ لگائیں کہ مفرور قاتلوں کو بھی ووٹ ڈالنے کے لیے دبئی سے لا رہے ہیں، اس کا مطلب ہے کہ ان کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں۔ ہم جام عبدالکریم کو پکڑیں اور اس کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ پر ڈالیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم مفرور رکن اسمبلی کا نام انٹرپول میں بھی ڈالیں گے، ہم نے اس معاملے میں کوتاہی برتی ہے کیونکہ ظاہر ہے کہ سندھ حکومت نے تو نہیں کہنا تھا کہ ان کا نام انٹرپول میں ڈالا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 28 سے لے کر چار تاریخ تک 7 دن اہم ہیں، دنیا کی توجہ پاکستان کی سیاست پر ہے، ہم تمام پارٹی کے لوگوں کے لیے راستے کلیئر رکھیں گے، کسی کو کسی کا راستہ روکنے کی اجازت نہیں دیں گے، اگر کسی نے قانون کو ہاتھ میں لیا تو قانون ان کو ہاتھ میں لے گا۔
ایک موقع پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ خان صاحب کو کہا ہے کہ بجٹ کے بعد الیکشن کی طرف جانا چاہیئے، ہمیں قبل ازوقت انتخابات کی طرف جانا چاہیئے، یہ میری تجویزہے۔ تحریک عدم اعتماد سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ عدم اعتماد پر ووٹنگ 3 اور 4 اپریل کو ہوگی، عمران خان عدم اعتماد میں کامیاب ہونگے۔