پاکستان ذمہ دارایٹمی قوت ہے،کسی بھی جارحیت کامنہ توڑ جواب ملےگا،صدرِمملکت
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی قوت ہے، ہم تمام ممالک سے دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں، ہمارے امن کی کوشش کو کمزوری نہ سمجھا جائے،کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب ملے گا۔
یوم پاکستان پر پریڈ گراؤنڈ میں منعقدہ مرکزی تقریب سے خطاب میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ اس سال پاکستان کی آزادی کی 75 ویں سالگرہ منا رہے ہیں، آج کے دن تحریکِ پاکستان کے قائدین اور کارکنوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، عزم کرتے ہیں کہ ملک کی آزادی اور خود مختاری کو ہمیشہ عزیز رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حصولِ پاکستان کا مقصد جدید اسلامی فلاحی مملکت کا قیام تھا، ایسی مملکت جواسلامی اصولوں پر مبنی اعتدال پسند اور روادار معاشرے کا عملی نمونہ پیش کرے، مملکت میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ اقلیتوں کو بھی جان و مال کا تحفظ اور مذہبی آزادی حاصل ہو، مساوات، قانون و انصاف کی حکمرانی ہو۔ اس عہد کی تجدید کرتے ہیں کہ بانیانِ پاکستان کی امنگوں کے مطابق جدید اسلامی فلاحی جمہوری ریاست کے حصول کے لیے متحد ہو کر کام کریں گے، پاکستان او آئی سی کا بانی رکن ہے، خواہش ہے کہ اس ادارے کو مزید مستحکم اور مؤثر بنایا جائے۔
صدر نے یہ بھی کہا کہ ایسی مملکت کا قیام بھی ضروری تھا جہاں اقلیتوں کو مساوی حقوق حاصل ہوں اور آج مساوات، قانون و انصاف کے عہد کی تجدید کرتے ہیں۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں پر جبر و تشدد کیا جارہا ہے۔ اسلامو فوبیا اور افغانستان اہم موضوع ہیں۔ اقوام متحدہ میں اسلامو فوبیا کے حوالے سے پاکستان اور او آئی سی نے بھرپور کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال 15 مارچ کو اسلامو فوبیا کے حوالے سے دن منایا جائے گا۔ جنوبی ایشیا میں امن کی راہ میں بڑی رکاوٹ بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم ہیں لیکن ہم ذمہ دار ایٹمی قوت ہیں اور تمام ممالک کے ساتھ امن چاہتے ہیں۔ اندرونی اور بیرونی سازشوں پر کامیابیاں حاصل کیں اور حاصل کرتے رہیں گے۔
صدر مملکت کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کے تمام ادارے جمہوریت کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں اور پرامن بقائے باہمی کے اصولوں پر قائم ہیں۔ کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ، اندرونی اور بیرونی سازشوں کا بھرپور مقابلہ کیا جس کے لیے مسلح افواج اور پوری قوم مبارک باد کے مستحق ہیں۔ قومی مفادات کے لیے قائد کے اصول اتحاد، تنظیم اور یقین کو یاد رکھنا ہوگا۔