کوٹہ سسٹم سےمتعلق تحریری فیصلہ جاری،وفاقی حکومت کاموقف درست قرار
سندھ ہائیکورٹ نے کوٹہ سسٹم سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے وفاقی حکومت کا موقف درست قرار دے دیا۔
سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس صلاح الدین پنہور نے کوٹہ سسٹم سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کیا۔
جسٹس صلاح الدین پنہور نے تحریر کیا کہ یہ معاملہ قانون سازی سے متعلق ہے اورعدالت کی انتظامی معاملات میں مداخلت مناسب نہیں۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ سال 2013کے بعد سے کوٹہ سسٹم موثر نہیں رہا اور اس بنیاد پر کی گئی تقرریاں بھی غیرقانونی ہیں، کوٹہ سسٹم کے باعث ملک خصوصا سندھ میں میرٹ کا قتل عام ہوا۔
عدالت نے کوٹہ سسٹم کے خلاف پاسبان کی درخواست مسترد کردی تھی۔
وفاق نے کہا تھا کہ کوٹہ سسٹم 1973 کے آئین کے آرٹیکل 27 کے تحت پہلے 10 سال کے لئے نافذ کیا گیا تھا اور سال 1985
کے بعد بتدریج کوٹہ سسٹم میں صدارتی آرڈیننس کے تحت توسیع کی جاتی رہی ہے۔
وفاق نے اپنے جواب میں بتایا کہ سال 2013 میں کوٹہ سسٹم میں 20 سال کی توسیع کی منظوری دی گئی لیکن پارلیمنٹ کی مدت ختم ہونے کے باعث ترمیم نہیں ہوسکی تھی اور اب موجودہ حکومت نے مشاورت کے لئے کمیٹی تشکیل دی ہے۔
وفاق نے اپنے جواب میں مزید بتایا کہ کمیٹی کی جانب سے سفارشات کے باوجود کابینہ نے اس پر اٹارنی جنرل سے رائے طلب کی تھی اور اس کے لیے وزیراعظم کی منظوری کا انتظار ہے،کوٹہ سسٹم وفاق کے تمام یونٹس کے لوگوں کو ملازمت اور ترقیوں میں مساوی حصہ دینے کے لئے رائج کیا گیاہے۔
وفاقی حکومت نے درخواست کو غیرضروری قرار دیتے ہوئے مسترد کرنے کی عدالت سے استدعا کی تھی۔