کوئی بھی انصارالسلام اور نجی ملیشیا آئی تو کچل کے رکھ دونگا،شیخ رشید
وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ کسی کو اجازت نہیں کہ ذاتی ملیشیا رکھے۔ کوئی بھی انصار السلام اور نجی ملیشیاء آئی تو کچل کے رکھ دوں گا۔
عمران خان
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 15 تاریخ کے بعد عمران خان کی پوزیشن مزید واضح ہوجائے گی۔ جو وزیراعظم عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوگا، اللہ بھی اسے عزت دے گا اور قوم بھی اسے عزت دے گی، ہم چٹان کی طرح اس کے ساتھ کھڑے ہیں۔
چھٹی کا اعلان
انہوں نے کہا کہ اسپیکر اسد قیصر15 مارچ کے بعد فیصلہ کریں گے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس کس روز بلایا جائے، 21 اور 22 مارچ کو او آئی سی کی کانفرنس ہے، اس موقع پر اسلام آباد میں چھٹی ہوگی۔
ق لیگ
انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن وہی کر رہی ہے جو اس کا کام ہے جب ہم بھی اپوزیشن میں تھے تو ایسے ہی بڑھکیں مارتے تھے،عمران خان کہیں نہیں جارہا 5 سال پورے کرے گا۔ ہم چاہتے ہیں کہ اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلیں، انسان کو امتحان کے وقت دوستوں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔ گزشتہ روز اپنے دیئے گئے بیان کو واضح کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ میری 5 سیٹوں والے لوگ بلیک میل کرنے والی بات سے لوگ خفا ہوگئے، یہ بات تو میں اپنی کتابوں میں کہہ چکا ہوں کہ چوہدری ظہور الٰہی اور خواجہ صفدر کے مجھ پر احسانات تھے،چوہدری شجاعت کی والدہ مجھے گھر سے کھانا بھیجا کرتی تھیں اس میں کیا بڑی بات ہے، یہ تو میں خود اعتراف کرچکا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ق لیگ کا نام لیا نہ چوہدریوں کا، ایک عمومی بات کی تھی، شجاعت میرا بھائی ہے، جب تک زندہ ہوں کبھی ان کے خلاف بات نہیں کروں گا۔
انصار الاسلام
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ انصار الاسلام کے رضاکار گرفتار ہوئے لیکن ابھی کوئی کارکن گرفتار نہیں ہے، کسی ملیشیا فورس کو اسلام آباد میں آنے کی اجازت نہیں دوں گا۔
انہوں نے کہا کہ 23 سے 30 تک 7 دن بہت اہم ہیں، آپ اچھی اور کامیابی کی خبریں سنیں گے، کسی کو گرفتار نہیں کیا لیکن ضرورت پڑنے پر کریں گے، جو قانون کو ہاتھ میں لے گا قانون اس کو ہاتھ میں لے گا۔ وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ میں نے 7 روز کیلئے رینجرز اور ایف سی دونوں کو بلالیا ہے اور 245 کے تحت فوج کو بھی بلایا جاسکتا ہے لیکن امید ہے کہ اس کی نوبت نہیں آئے گی اور مسئلہ خوش اسلوبی سے طے ہوجائے گا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس
شیخ رشید نے کہا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کرنا اسپیکر اسد قیصر کا اختیار ہے جو کسی عدالت میں چیلنج نہیں ہوسکتا، اسپیکر جو فیصلہ کرے گا وہ آئینی و قانونی ہوگا۔
ڈی چوک جلسہ
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک انارکی کی طرف جارہا ہے، ملک کو جموریت کی جانب جانا چاہیے، عدم اعتماد کا فیصلہ ہونا چاہیے، وزرات داخلہ فیصلہ کرے گی کہ اگر ایک ہی وقت میں دو جلسے ایک ہی مقام پر ہوا تو کون کس جگہ پر جلسہ کرے گا، اس کا فیصلہ وزارت داخلہ کرے گی۔