جدید ترین تباہ کن جے10 طیارے پاک فضائیہ کے بیڑے میں شامل

طیاروں کو 15 اسکواڈرن میں شامل کیا گیا ہے

پاکستان ایئر فورس کے فضائی بیٹرے میں جدید ترین طیارے جے 10 سی شامل کرلیے گئے ہیں۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔

چیف آف ائیر اسٹاف کی خصوصی دعوت پر وزیر اعظم عمران خان نے تقریب میں شرکت کی۔ وفاقی وزراء، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، پاکستان میں چین کے سفیر اور دیگر سفراء نے بھی تقریب میں شرکت کی۔

تقریب کا آغاز شیر دل کی جانب سے پیش کیے گئے شاندار فلائی پاسٹ سے ہوا، جس کے بعد میراج، جے ایف 17 طیاروں کی فارمیشن نے بھی فلائی پاسٹ کیا۔

اس اہم تقریب کے اختتام پر ایئر چیف کے ہمراہ وزیراعظم عمران خان نے نئے طیارے جے 10 کا معائنہ بھی کیا۔ ایئر چیف کی جانب سے وزیراعظم کو کاک پٹ اور طیارے سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ تقریب آمد پر وزیراعظم کو شاندار گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔

قبل ازیں تقریب سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی مسلح افواج پر فخر ہے، کوئی پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری رکارڈ ٹیکس کلیکشن ہوئی ہے، جیسے جیسے ملک کی آمدنی بڑھے گی،پہلی ترجیح غربت کا خاتمہ ہوگا، دوسری ترجیح اپنےدفاع پرخرچ کریں گے۔ عمران خان نے یہ بھی کہا کہ کوئی بھی ملک ہم پر دباؤ نہیں ڈال سکتا۔

تقریب کا اہتمام کامرہ کے منہاس ایئر بیس پر کیا گیا۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ابتدائی طور پر پاکستان نے چین سے 6 جے 10 سی طیارے خریدے ہیں۔ یہ طیارے جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس ہیں۔

ففتھ جنریشن کے ملٹی رول کامبیٹ فائٹر جے 10 سی طیارے پاک فضائیہ کی آپریشنل کارکردگی بڑھانے اور بھارتی رافیل کا مقابلہ کرنے کیلئے خریدے گئے ہیں۔

قبل ازیں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے رواں برس 23 مارچ کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہونے والی یوم پاکستان کی پریڈ کے موقع پر چینی ساختہ لڑاکا طیاروں جے-10 سی کے اسکواڈرن کی نمائش (فلائی پاسٹ) کا اعلان کیا تھا۔

جے 10 طیاروں کی خصوصیت

واضح رہے کہ جے 10 سی طیارے کا انجن چینی ساخت ہوگا۔ جے ٹین سی میڈیم ویٹ فائٹر کومبیٹ ایئر کرافٹ ہے اور سنگل انجن طیارہ ہے۔ جے ایف 17 تھنڈر اور جے ٹین سی کا تقابلی جائزہ نہیں کیا جا سکتا۔ یہ دونوں طیارے الگ الگ بہترین خصوصیات کے مالک ہیں۔

جے ٹین سی اس وقت ایف 16 بلاک 70 72 کے ہم پلہ ہیں۔ پاکستان کے پاس جو ایف 16 ہیں ان کا تعلق بلاک 52 پلس سے ہیں۔

جے ٹین سی کے نام میں شاید ایف کا اضافہ کیا جائے کیونکہ پاکستان کے بیشتر طیاروں میں ایف آتا ہے۔ یہ 4.5 پلس پلس جنریشن طیارہ ہے۔ یہ چین کی ایئر فورس میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔

 اس کے ریڈار میں 1400ٹی آر ایم ہیں جبکہ رفال کے ریڈار آر بی ای ٹو میں یہ 1200 ہیں۔ اس میں فضا سے فضا، فضا سے زمین اور فضا سے سمندر میں ٹارگٹ کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔

جے 10 پیپلز لبریشن آرمی ایئر فورس چین کا حصہ 2004 میں بنا تھا اس کا نام جے ٹین اے تھا۔ جے ٹین کے مختلف ویریئنٹ ہیں جن میں جے 10 اے ، جے ٹین بی اور جے ٹین سی شامل ہیں۔ جے ٹین کو ویگرس ڈریگن بھی کہا جاتا ہے۔

پاکستان کو ملنے والے طیاروں میں اے ای ایس اے ریڈار نصب ہوں گے۔

CHINA

PAKISTAN AIR FORCE

J10C

جے 10 سی، بھارت، پاک فضائیہ، چین

Tabool ads will show in this div