جامعہ کراچی کےوائس چانسلرکی تقرری،عدالتی حکم پرعملدرآمدرپورٹ طلب
سندھ ہائی کورٹ نے جامعہ کراچی کے وائس چانسلر کی تقرری سے متعلق عدالتی فیصلے پر مکمل عملدرآمد کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
پیر کوسندھ ہائیکورٹ میں جامعہ کراچی کے وائس چانسلر کی تقرری کےمعاملےکی رپورٹ پیش کردی گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ عدالتی حکم پرعملدرآمد شروع ہوگیا ہے۔سندھ حکومت کی جانب سے بتایا گیا کہ خالدعراقی کی جگہ سینئر پروفیسر کو قائم مقام وائس چانسلر تعینات کردیا گیا ہے،تقرری سے متعلق سرچ کمیٹی کیلئے بھی قانون سازی کا عمل جاری ہے۔
صوبائی حکومت کے وکیل نےبتایا کہ سندھ حکومت نے ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل بھی دائر کی ہے۔
عدالت نےبرہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ابھی جزوی تعمیل ہوئی ہے، سپریم کورٹ نے حکم امتناع جاری نہیں کیا،عدالت کے فیصلے پر مکمل عملدرآمد کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔
واضح رہے کہ 3 مارچ کو سندھ حکومت نے پروفیسرڈاکٹر ناصرہ خاتون کو جامعہ کراچی کا قائم مقام وائس چانسلر تعینات کردیا۔سندھ حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن میں بتایا گیا کہ ڈاکٹرناصرہ جامعہ کراچی کی سینیئر ترین پروفیسر ہیں اورانھیں عدالتی حکم پر قائم مقام وائس چانسلرمقرر کیا گیا ہے۔ڈاکٹرناصرہ خاتون ڈین فیکلٹی آف سائنس کےطورپرخدمات انجام دے رہی تھیں۔
سندھ ہائيکورٹ نے کراچی یونی ورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلر خالد عراقی کوتوہین عدالت پرعہدے سے ہٹانے کا حکم ديا تھا۔
عدالت نے 26 جنوری 2022 کے بعد خالد عراقی کی جانب سے کيے گئے تمام فيصلے بھی کالعدم قرار دے ديےتھے۔
عدالت نے جامعہ کراچی کو 10 سینئر ترین پروفیسرز کے نام وزیراعلیٰ سندھ کوبھجوانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ پروفیسرز میں سے سب سے سینئر کو قائم مقام وائس چانسلرتعینات کریں۔
عدالت نے مستقل وائس چانسلر کی تقرری کیلیے سرچ کمیٹی کی تشکیل کی بھی ہدایت کی۔
واضح رہے کہ پروفیسر احمد قادری نے جامعہ کراچی کے قائم مقام وائس چانسلر کی تعیناتی کے خلاف درخواست دائر کر رکھی تھی۔