شہباز شریف نے فضل الرحمان سے گفتگو میں شکایتوں کےانبارلگادیئے
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ٹیلی فونک رابطے پر ن لیگ کے صدر شہباز شریف نے شکایتوں کے انبار لگا دیئے۔
ٹیلی فونک گفتگو میں ن لیگی صدر شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان سے کہا کہ مولانا صاحب آپ کے کہنے پر پرویز الہیٰ کو کھانے کی دعوت دی تھی۔
انہوں نے شکوہ کیا کہ پرویز الہٰی نے کھانے کی دعوت قبول نہ کرکے میری توہین کی۔ جس پر فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اطلاع ملنے پر چوہدری شجاعت کے بیٹے کو ٹیلی فون کیا تھا۔ سالک حسين نے گفتگو میں واقعہ سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چوہدری برادران دعوت قبول کرکے کیوں نہیں آسکے یہ تو پرویز الہیٰ ہی بتا سکتے ہیں۔
فضل الرحمان زرداری ملاقات
دوسری جانب مولانا فضل الرحمان اور سابق صدر اصف علی زرداری کے مابین جمعرات 3 مارچ کو ہونے والی ملاقات اپوزیشن نے وزیراعظم عمران خان کیخلاف عدم اعتماد کا ڈرافٹ تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے، تاہم تحریک کب پیش کی جائے گی، تاریخ کا تعین نہ ہوسکا۔
سابق صدر و پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کے درمیان تین گھنٹے ملاقات جاری رہی، جس میں مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف نے بھی بذریعہ ٹیلی فون شرکت کی۔
اعلامیے کے مطابق شہبازشریف کی علالت کے باعث عدم اعتماد کی تاریخ کا تعین نہیں ہوسکا۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اکثریت ہمارے ساتھ ہے ، ایک دو روز میں عدم اعتماد کو پیش کرنے کا مرحلہ آجائے گا ، اپنے ممبران کو بحفاظت پارلیمنٹ تک پہنچائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک کو 2 روزمیں پیش کرنے کا مرحلہ آگیا، عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جارہی ہے، ہم آخری اقدام تک پہنچ چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک 2 روز میں عدم اعتماد کو پیش کرنے کا مرحلہ آجائے گا، 2 یا 5 روز سےکوئی فرق نہیں پڑتا۔ مولانا نے کہا کہ بلاول بھٹوسفرمیں ہیں، انہیں حالات کا علم نہیں، شہبازشریف نے پرویزالہٰی کو کھانے پر بلایا تھا وہ نہیں جا سکے، تحریک عدم اعتماد میں اتحادیوں کا بھی امکان ہے۔