کوئٹہ میں دھماکا، ڈی ایس پی سمیت 3افراد جاں بحق
کوئٹہ کے علاقے فاطمہ جناح روڈ پر زور دار دھماکے میں ڈی ایس پی کرائم برانچ سمیت 3 افراد جاں بحق اور 25 افراد زخمی ہوگئے، جن میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں، پولیس افسر کی لاش اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔
کوئٹہ کے گنجان آباد اور وسطی تجارتی علاقے فاطمہ جناح روڈ پر مغرب کے کچھ دیر بعد زور دار دھماکا ہوا، جس کے بعد کئی گاڑیوں میں آگ لگ گئی، قریبی عمارتوں اور دکانوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
سماء ٹی وی کے مطابق دھماکے میں ڈی ایس پی کرائم برانچ اجمل سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ 25 افراد زخمی بھی ہوئے، جن میں کئی پولیس اہلکار بھی شامل ہیں، جنہیں سول اور دیگر اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے، زخمیوں میں کئی کی حالت تشویشناک ہے جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا بھی خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
مزید جانیے: کوئٹہ دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج
دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اور سیکیورٹی ٹیمیں فوری طور پر جائے وقوعہ پہنچ گئی، فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا، ریسکیو اینڈ سرچ آپریشن جاری ہے، اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
بیورو چیف جلال نور زئی کا کہنا ہے کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان میں ہائی الرٹ ہے، چند روز قبل بھی پولیس اہلکار ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے تھے۔
پولیس کے مطابق دھماکے سے قبل نامعلوم دہشتگردوں نے دکان میں موجود دو افراد کو گولیاں مار کر قتل کیا اور اس کے بعد وہاں بم نصب کیا، جب پولیس پہنچی اور لوگوں کا ہجوم اکٹھا ہوا تو نامعلوم دہشتگردوں نے ریموٹ کنٹرول بم کا دھماکا کیا۔
ڈی آئی جی کوئٹہ فدا حسن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ فاطمہ جناح روڈ پر جوتوں کی ایک دکان کے اندر دھماکا ہوا، جس کے بعد دکان کے اندر آگ بھڑک اٹھی۔
انہوں نے بتایا کہ دھماکے میں ڈی ایس پی اجمل خان بھی جاں بحق ہوئے جبکہ زخمیوں میں بھی 2 پولیس اہلکار شامل ہیں، دھماکے میں 2 سے ڈھائی کلو گرام دھماکا خیزمواد استعمال کیا گیا، واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔
سماء ٹی وی کو دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی موصول ہوگئی ہے جس میں واضح طو پردیکھا جاسکتا ہے کہ بڑی تعداد میں شہری جوتے کی دکان کے باہر جمع ہیں، جس کے بعد اچانک دھماکا ہوجاتا ہے اور دکان میں آگ بھڑک اٹھتی ہے۔ بی ڈی ٹیم کے مطابق دھماکا ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا ہے۔