سینيئر صحافی شہید اطہرمتین کے بھائی کی ہاتھ جوڑ کر حکام سےاپیل

سماء کے خصوصی ٹرانسمیشن میں گفتگو
Feb 25, 2022

کراچی میں سماء ٹی وی کے سینيئر پروڈیوسر اطہر متین کی شہادت کو 7 روز ہوگئے لیکن سندھ پوليس سے اب تک کچھ نہ ہوا اور قاتل اب بھی قانون کے شکنجے ميں نہ آسکے۔

سماء کے خصوصی ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے شہید اطہر متین کے بھائی طارق متین کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ، آئی جی، چیف جسٹس اور وکلاء تنظیموں سے ہاتھ جوڑ کر اپیل کرتا ہوں کہ مل کربیٹھیں کیونکہ شہر کراچی کے لوگ روز جیتے اور مرتے ہیں ۔

طارق متین کا کہنا تھا کہ وہ لوگ جو عوام پر بندوق تانتے ہیں ، انکے لیے کوئی معافی نہ ہو،انکو نہ بخشا جائے ،یہ اندھی واردات کرتے ہیں لہذا ان کےلیے انسانی حقوق کا سہارا نہیں لینا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی محبت کرنے والوں کا شہر ہے مگر اب لوگوں نے تنگ آکر خود ہی ڈکیتوں کو پکڑنا  شروع کیا ہے۔ گزارش ہے کہ اس شہر کے لوگوں کو قانون ہاتھ میں لینے پر مجبور نہ کیا جائے۔

دوسری جانب پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رہنما پیپلزپارٹی قادرمندوخیل کا کہنا تھا کہ پولیس میں کھالی بھیڑیں موجود ہیں جو لوٹ مارمیں ملوث ہیں مگر 35 سال سے یہاں رینجرز بیٹھی ہوئی ہے کس کام کی ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ سارانزلہ وزیراعلیٰ پرگرائیں گے تو مجھے پارٹی کوڈیفنڈ کرنا پڑےگا، وفاقی حکومت زبردستی افسران ہمارے سرپر تھوپ دیتی ہے۔

رہنما تحریک انصاف عالمگیر خان کا کہنا تھا کہ کراچی شہر میں تھانے بکتے ہیں، وارداتوں میں پولیس والے ملوث ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہری خود کو تھانے میں غیر محفوظ سمجھتا ہے جبکہ سیف سٹی کا کوئی نام و نشان نہیں ہے۔

واضح رہے کہ سینئر صحافی اطہرمتین کی شہادت کو 7 روز ہوگئے مگر حکام کی جانب سے تاحال صرف دعوے ہی کئے جارہے ہيں اور پوليس ملزمان کا کوئی سراغ نہيں لگاسکی۔ ملزمان واردات کے بعد اہم ثبوت اپنی موٹرسایئکل تک چھوڑ کر فرار ہوئے لیکن پولیس اب تک اصل ملزمان تک نہیں پہنچ سکی ہے۔

cm sindh

ATHAR MATEEN

Tabool ads will show in this div