روس کا یوکرین پر حملہ، اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی

روس کی جانب سے یوکرین کے مشرقی علاقوں ڈونیسک اور لوہانسک میں فوجی کارروائی شروع ہوتے ہی پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 24فروری کی صبح سے ہی شدید مندی دیکھی جا رہی ہے۔
پی ایس ایکس کی ویب سائٹ پر جاری اعداد و شمار کے مطابق کاروباری دن کے دوران 1330 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی اور 2 بج کر 54 منٹ پر 100 انڈیکس 43 ہزار 802 پوائنٹس کی سطح پر ٹریڈ کر رہا تھا۔
رپورٹ کے مطابق ٹیکنالوجی اور آئل اینڈ پیٹرولیم سیکٹر کے حصص کی فروخت کا رجحان دیکھا جارہا ہے جس سے قیمتوں میں کمی دیکھنے میں آئی، آئل اینڈ گیس ڈیویلپنٹ کمپنی لمیٹڈ کے شیئر کی قیمت 1.23 فیصد کمی سے 87.79 روپے، پاکستان پِیٹرولیم لمیٹڈ کے شیئر کی قیمت 1.75 فیصد سے کم ہوکر 78.40 روپے اور شیل پاکستان لمیٹڈ کے شیئر کی قیمت 2.5 فیصد کم ہوکر 118.50 روپے ہوگئی جبکہ ایگریٹیک لمیٹڈ کے شیئر کی قیمت 5.15 فیصد سے بڑھ 4.7 روپے اور کوہ نور ملز لمیٹڈ کے شیئر کی قیمت 7.47 فیصد سے بڑھ کر 30.63 روپے ہوگئی۔
واضح رہے کہ روس اور یوکرین کے مابین کشیدگی کے باعث منگل کو اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی ریکارڈ کی گئی تھی، جس کا اثر بدھ کو ابتدائی اوقات میں بھی دیکھنے میں آیا لیکن بعد میں سرمایہ کاروں نے منافع بخش شیئرز کی قیمتیں کم ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے خریداری شروع کردی، جس کے سبب مندی کے اثرات زائل ہوگئے۔
روس اور یوکرین کے درمیان گشیدگی کے باعث عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت بھی 8 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی اور جمعرات کو عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 104 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گئی، 2014 کے بعد پہلی بار خام تیل سو ڈالر فی بیرل سے زائد ہو گیا جس کے پیش نظر پاکستان میں بھی پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کی رپورٹ کے مطابق ملک میں سیاسی درجہ حرارت بڑھ رہا ہے، اس کے علاوہ روس اور یوکرین تنازع کے عالمی معیشت پر منفی اثرات کے خدشات بھی موجود ہیں، جس سے اسٹاک مارکیٹ بھی متاثر ہورہی ہے اور گزشتہ 10 ٹریڈنگ سیشن میں اب تک اسٹاک مارکیٹ 3 فیصد گرچکی ہے اور آئندہ دنوں میں بھی ان عوامل کے اسٹاک مارکیٹ پر اثرات دیکھے جاسکیں گے۔