اطہرمتین کیس میں پیشرفت،جلدقاتلوں تک پہنچیں گے،مرادعلی شاہ
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے شہید صحافی اطہر متین کے کیس میں پیش رفت کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزمان کا تعین کرلیا گیا ہے، جلد قاتلوں تک پہنچ جائیں گے، تاہم اس موقع پر انہوں نے کوئی بھی ڈیڈ لائن دینے سے انکار کردیا۔
کراچی میں شہید صحافی اطہر متین کی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اطہر متین کی فیملی کے ساتھ تعزیت کے لیے آئے ہیں۔ اطہر متین کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ ہم سخت اورر بہتر سیکیورٹی منصوبہ بندی کیلئے شارٹ ٹرم، میڈیم اور لانگ ٹرم اقدامات کر رہے ہیں، تاہم اس سلسلے میں ہم آپ سب کے تعاون کے طلب گار ہیں۔
اس موقع پر صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ اطہر متین کے کيس ميں پيش رفت ہوئی ہے، ہم جب تک تہہ تک نہ پہنچ جائيں تب تک کچھ نہیں بتا سکتے۔ جلد قاتلوں تک پہنچ جائیں گے مگر کوئی ٹائم فریم نہیں دے سکتے۔ صحافی اطہر متین کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
ایک صحافی کی جانب سے شیخ رشید کے بیان پر سوال کیا گیا تو مراد علی شاہ نے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تھانوں ميں رينجرز کی تعيناتی پر وفاقی وزیر داخلہ شيخ رشيد نے مجھ سے ايسی کوئی بات نہيں کی۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پریس کانفرنس سے حکومتیں نہیں چلتیں۔ سندھ پولیس با اختیار ہے،جو کراچی میں امن و امان کی بحالی میں کردار ادا کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے راول پنڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو پیشکش کرتے ہوئے کہا تھا کہ کراچی میں امن و امان کی صورت حال تسلی بخش نہیں، شہر قائد میں کوئی قانون نہیں، تاہم اگر مراد علی شاہ بولیں تو تھانوں میں رینجرز تعینات کرنے کی منظوری دے سکتے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو میں مراد علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ کراچی سمیت صوبے بھر میں سیکیورٹی صورت حال پر پیر 21 فروری کو تفصیلی اجلاس کيا ہے۔ اجلاس میں سیکیورٹی کیلئے جو اقدام اٹھانے ہيں اس پر بات کی گئی۔ اس موقع پر انہوں نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے پوليس کو کبھی مخالفین کے خلاف استعمال نہيں کيا۔ ہم سزا اور جزا کا عمل اوپر تک لے کر جائينگے۔ مراد علی شاہ نے تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ علاقے کے ايس ايچ او کو پتا ہوتا ہے کہ اس کے علاقے ميں کرائم ہو رہا ہے، اسی وجہ سے اس علاقے ميں کرائم بڑھتا ہے، تاہم اس روک تھام کیلئے ہم جامع پالیسی بنا رہے ہیں۔ کوشش ہے کہ آئندہ ایسے واقعات نہ ہوں۔
واضح رہے کہ شہید صحافی اطہر متین کے قتل کے 4 روز بعد وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سعید غنی اور مرتضیٰ وہاب کے ہمراہ مقتول صحافی کے گھر گئے اور ورثاء سے ملاقات اور تعزیت کا اظہار کیا۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے مقتول کے بچوں سے بھی ملاقات کی اور یقین دلایا کہ قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن، ڈی آئی جی ساؤتھ شرجیل کھرل بھی وزیراعلیٰ کے ساتھ موجود تھے۔