کابینہ نے نئے آرڈیننس کی منظوری دیدی

اس سے قبل وزرا کو انتخابی مہم میں حصہ لینے کی اجازت نہیں تھی

وفاقی کابینہ نے نئے آرڈیننس کی منظوری دے دی ، جس کے تحت اب وفاقی وزرا انتخابی مہم چلا سکیں گے۔

نئے آرڈیننس کے تحت ارکان پارلیمان بھی انتخابی مہم میں حصہ لے سکیں گے۔

نئے آرڈیننس کی منظوری کیلئے وفاقی کابینہ کی جانب سے الیکشن کمیشن کے کوڈ آف کنڈکٹ میں تبدیلی کی گئی، جس کے بعد اب انتخابات کی مہم میں وزرا اور اراکین اسمبلی سب حصہ لے سکیں گے۔

اس سے پہلے وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کی الیکشن کمپین میں حصہ لینے پر پابندی تھی۔ حصہ لینے پر ارکان پارلیمنٹ کو الیکشن کمیشن کے شوکاز نوٹسز کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔

قبل ازیں مختلف سیاسی جماعتوں نے الیکشن کمیشن کے اس ضابطہ اخلاق پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ صدارتی آرڈیننس میں تبدیلی کے لئے وفاقی کابینہ نے نئے آرڈیننس کی منظوری دی۔

نئے آرڈیننس پر تنقید کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے پاس الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ضوابط میں تبدیلی کا اختیار نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ الیکشن مہم میں وفاقی وزرا اور اراکین پارلیمنٹ کے حصہ لینے سے متعلق آرڈیننس غیر آئینی ہے۔

انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے صدارتی آرڈیننس میں تبدیلی اپنے مفاد کیلئے کی ہے۔ پی پی سینیٹر نے مزید کہا کہ صدارتی آرڈیننس لانے کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس منسوخ کیا گیا، صدر پاکستان الیکشن ایکٹ میں اپنی مرضی کی تبدیلی نہیں کر سکتے۔

پیپلز پارٹی کی رہنما نے سوال کیا کہ وزراء کو الیکشن مہم چلانے کی کیسے اجازت دی جا سکتی ہے؟ وزراء مالی وسائل کو الیکشن پر اثرانداز ہونے میں استعمال کرسکتے ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ تحریک انصاف ضمنی اور بلدیاتی الیکشن میں شکست کے بعد بوکھلاہٹ کا شکار ہے، الیکشن کمیشن ضوابط میں تبدیلی کا آرڈیننس الیکشن چوری کی نئی سازش ہے، آرڈیننس کے ذریعے حکومت انتخابات کو متنازع بنا رہی ہے۔

ECP

ELECTION

FEDERAL CABINET

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div