مکہ ٹیرس کیس،عمارت کورہائش کےقابل بنانے کا عدالتی حکم

سندھ ہائی کورٹ میں مکہ ٹیرس کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی ہے۔
سندھ ہائی کورٹ میں ایس بی سی اے کے وکیل دھنی بخش لاشاری نے موقف اختیار کیا کہ عدالتی حکم کے مطابق مکہ ٹیرس کے غیرقانونی حصے منہدم کردیے ہیں، کام مکمل کرکےعمارت بلڈر کے حوالے کردی گئی اور اب بلڈر کی ذمہ داری ہے کہ عمارت کی تزئین وآرائش کرے۔
بلڈر کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ مکہ ٹیرس سے غیرقانونی تعمیرات ختم ہوگئی ہیں،عدالت اب گیس، بجلی، پانی کنکشن بحالی کا حکم دے۔
عدالت نے ریمارکس دئیے کہ کمپلیشن سرٹیفکیٹ کے بغیر بجلی، پانی، گیس کنکشن بحال نہیں ہوں گے، پہلے بلڈر 60 روز میں عمارت کی تزئین و آرائش کرے اور اس کے بعد ایس بی سی اے سے کمپلیشن سرٹیفکیٹ کے لیے رجوع کریں، کمپلیشن سرٹیفکیٹ کے بعد ہی گیس، بجلی، پانی کنکشن بحالی کا حکم دیں گے۔ عدالت نے بلڈر کو عمارت قابل رہائش بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
سترہ دسمبر کو سندھ ہائی کورٹ نے مکہ ٹیرس خالی نہ کرنے پر تحریری فیصلہ جاری کیا تھا۔سندھ ہائی کورٹ نے مکہ ٹیرس کےبجلی،گیس،پانی کنکشن منقطع کرنے کاحکم دیتے ہوئے ایس بی سی اے کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی معاونت لینےکی بھی ہدایت کی تھی۔
عدالت نے ریمارکس دئیے کہ عدالت 10 نومبر کو واضح حکم دے چکی تھی کہ عمارت کو گرایا جائے لیکن واضح حکم کے باوجود فیصلے پر عمل نہیں ہوا۔عدالت کو بتایا گیا کہ 12 میں سے 8 مکینوں نے ابھی تک پورشن خالی نہیں کیے۔
مکہ ٹیرس: بلڈرکو الاٹیزکی رہائش کا متبادل انتظام کرنیکا حکم
عدالت نے کہا تھا کہ ایس بی سی اے یوٹیلیٹی سروس فراہم کرنے والے اداروں سے رابطہ کرے،عمارت کے بجلی، گیس، پانی کے کنکشن منقطع کرائے جائیں۔ اگر ضرورت ہو تو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد لی جائے اورغیرقانونی تعمیرات کو گرا کر 12 جنوری تک عمل درآمد رپورٹ پیش کی جائے۔
مکہ ٹیرس کیس
واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے یکم نومبر کو غیر قانونی عمارتوں کے کیس کی سماعت کے دوران صدر پریڈی اسٹریٹ پر واقع 4 منزلہ مکہ ٹیرس کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا۔ عدالت عالیہ نے غیر قانونی عمارتوں کی اجازت دینے والے تمام افسران کے خلاف بھی کارروائی کا حکم دیا۔
سندھ ہائيکورٹ نے ایس بی سی اے کو حکم دیا تھا کہ مذکورہ عمارت میں جو غیر قانونی ہے سب توڑیں اور ایک ماہ میں رپورٹ دیں۔ عدالت نے ذمہ دار افسران کے خلاف انکوائری رپورٹ ایک ہفتے میں طلب کی تھی۔عدالتی حکم کے بعد بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی جنوبی نے مکینوں کو عمارت خالی کرنے کا نوٹس بھیجا تھا۔