بھارت کاطاقت کی بنیادپرایل اوسی پرسیز فائر کادعوی بےبنيادہے،آئی ايس پی آر
ترجمان پاک افواج کا کہنا ہے کہ بھارتی آرمی چيف کا ايل او سی پر سيز فائر سے متعلق دعوی بے بنياد ہے۔ بھارتی آرمی چیف نے گزشتہ روز سیمنار سے خطاب میں دعویٰ کیا تھا کہ ہم نے مضبوط پوزیشن میں پاکستان سے مذاکرات کیے۔
پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نے بھارتی آرمی چیف کے طاقت کی بنیاد پر لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جنگ بندی کے دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔
Indian COAS claiming LOC ceasefire holding because they negotiated from position of strength,is clearly misleading. It was agreed only due to Pak’s concerns 4 safety of ppl of Kashmir living on both sides of LOC. No side should misconstrue it as their strength or other’s weakness
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) February 4, 2022
ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کا طاقت کی بنیاد پر جنگ بندی کا دعویٰ درست نہیں۔
ترجمان پاک فوج کا یہ بھی کہنا ہے کہ کنٹرول لائن کے دونوں جانب کشمیریوں کی حفاظت کے لیے سیز فائر پر اتفاق کیا گیا۔
انہوں نے بھارتی آرمی چیف کے بیان پر مزید کہا کہ کوئی بھی فریق اسے اپنی طاقت یا دوسرے کی کمزروی نہ سمجھے۔

واضح رہے کہ بھارتی آرمی چیف جنرل منوج مکند نرونے گزشتہ روز جمعرات 3 فروری کو سیمنار سے خطاب میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ ایل او سی پر جنگ بندی اس لئے فائم ہے کہ بھارت نے مضبوط پوزیشن میں مذاکرات کیے۔ بھارتی آرمی چيف کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان اور چين کے روابط پر بھی ہماری گہری نظر ہے۔
بھارتی آرمی چیف جنرل منوج مکند نراونے نے کہا تھا کہ شمالی بارڈر پر ہونے والی پیش رفت کی مناسب طریقے سے نشاندہی کر لی گئی ہے اور اس کے لیے ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں، جن میں بوٹس آن گراؤنڈ کے بہترین اقدام کے ساتھ ساتھ ماڈرن ٹیکنالوجی کی معاونت بھی شامل ہو گی۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کا پہلا سمجھوتہ 2003 میں ہوا تھا، اس وقت میر ظفر اللہ جمالی وزیراعظم اور پرویز مشرف صدر تھے۔
یہ معاہدہ چار سال تک چلا اور 2007 میں فائرنگ کے واقعات ہونا شروع ہوئے۔
سنہ 2018 میں ایک بار پھر دونوں ممالک کے درمیان سیز فائر پر بات چیت ہوئی، جب کہ فروری 2021 میں دونوں ممالک کی جانب سے جنگ بندی کے معاہدے کا اعلان کیا گیا۔ جمعرات کو بھارتی آرمی چیف کا اشارہ اسی جنگ بندی کے معاہدے کی طرف تھا۔
سما سے گفتگو میں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ بھارت ڈرتے نہيں، دفاع کے ليے تيار ہيں۔ انہوں نے کہا کہ سرحد کے دونوں اطراف رہنے والے شہريوں کی جان و مال کے تحفظ کا احساس ہے۔ بھارت انتخابات کی وجہ سے ایسا پراپیگنڈا کر رہا ہے۔ ملک کے چپے چپے کے دفاع کیلئے تیار ہیں اور رہیں گے۔
دفاعی تجزيہ کار امجد شعيب کا کہنا تھا کہ مودی حکومت جھوٹ کے سہارے کھڑی کی ہے۔ امريکی تھنک ٹينک نے بھی اس بات کی تصديق کی ہے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درميان لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کا معاہدہ 25 فروری دو ہزار اکيس ميں طے پايا تھا۔