کالعدم ٹی ٹی پی کیساتھ مذاکرات میں تعطل آگیا،پاک افواج

کمشیرمیں انسانی تاریخ کا بدترین محاصرہ جاری ہے

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ پاک بھارت ڈی جی ایم او کے ہاٹ لائن پر رابطے کے بعد ایل او سی پر صورت حال بہتر ہے، تاہم ہندوستانی قیادت کی جانب سے منفی پروپیگنڈے کا سلسلہ جاری ہے، ہندوستان مذہبی انتہا پسندی کی جانب گامزن ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ خطے کے بدلتے ہوئے حالات پر یہ پریس کانفرنس کی جا رہی ہے جب کہ آپریشن رد الفساد کے تحت کیے گئے آپریشن میں جو کامیابیاں حاصل ہوئی، وہ بھی پریس بریفنگ میں بتائی جائیں گی۔

چین پاکستان کو جے 10 طیارے دے گا

پاک فضائیہ اور چین کے درمیان ہونے والے بڑے معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاک فضائیہ ملکی فضاؤں کو ناقابل تسخیر بنانے کیلئے پرعزم ہے، جس کیلئے چین اور پاکستان کے مابین مختلف سطح پر تعلقات اور معاہدے ہو رہے ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل وزیر داخلہ شیخ رشید نے پریس کانفرنس کے دوران اس بات کی تصدیق کی تھی کہ مارچ سال 2022 میں پاک فضائیہ کے بیڑے میں جے 10 سی طیاروں کو شامل کیا جائے گا۔

چین کا تیار کردہ جے 10 سی سنگل انجن، ڈیلٹا ونگز کا حامل جدید لڑاکا طیارہ ہے جو بیک وقت کئی اہداف کی نشاندہی کا حامل ہے۔ نیا لڑاکا طیارہ پی ایل 15 میزائلوں سے لیس ہے جس کے ذریعے 200 کلومیٹر تک اہداف کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ جے 10 سی طیارہ پاکستان اور چین کی مشترکہ مشق شاھین میں بھی حصہ لے چکا ہے جس کے دوران تمام اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان

ایک سوال کے جواب میں ترجمان میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ یہ بات پہلے بھی دہرائی جا چکی ہے کہ ٹی ٹی پی ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں آئیں تو معاملات بن سکتے ہیں۔ طاقت کے زور پر ملک اور افواج کے خلاف کارروائی کرنے والوں سے طاقت کے زور پر نپٹا جائے گا۔ انہوں واضح کرتے ہوئے کہا کہ افواج پاکستان کی طاقت عوام ہے، اس رشتے ميں دراڑ ڈالنے کی تمام کوششيں ناکام ہونگی۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے سيز فائر 9 دسمبر کو ختم ہوچکا ہے۔

ڈیل کی باتیں

ترجمان پاک فوج نے صحافی کے پوچھے گئے سوال پر دوٹوک مؤقف دیتے ہوئے کہا کہ ہم نہ کسی ڈیل کا حصہ ہیں اور نہ ہماری کسی سے کوئی ڈیل ہو رہی ہے،جو یہ باتیں کر رہا ہے، یہ سوال ان سے پوچھا جائے۔ آپ سے کہتا ہوں اسٹیبلشمنٹ کو ان چيزوں سے دور رکھيں۔ اسے جتنا کم ڈسکس کيا جائے اتنا ملکی مفاد ميں بہتر ہے، کوئی ڈيل کی بات کر رہا ہے تو انہی سے سوال کريں،کون کر رہا ہے، يہ سب قياس آرائياں ہيں۔

ہندوستان

 بریفنگ کو آگے بڑھاتے ہوئے ڈی جی پاک میجر جنرل بابر افتخار نے بتایا کہ گزشتہ سال فروری 2021 میں پاک بھارتی ڈی جی ایم او کے درمیان تعاون کے بعد ایل او سی پر امن رہا۔ تاہم ہندوستانی لیڈر شپ کی جانب سے گیدڑ بھپکیاں اور جھوٹا پروپیگنڈا ہوتا رہا ہے جو خاص ایجنڈے کی طرف ترجمانی کرتا ہے اور اس کا مقصد مقبوضہ کشمیر کی جانب سے توجہ ہٹانا ہے۔

باڑ

سرحد پر لگائی گئی فینسنگ سے متعلق ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ باڑ لگانے ميں ہمارے شہداء کا خون شامل ہے، پاک ایران بارڈر پر 71 فیصد باڑ لگانے کا کام جب کہ پاک افغان سرحد پر 94 فیصد باڑ لگانے کا کام مکمل کرلیا گیا ہے، جو دونوں افراد کی سیکیورٹی کیلئے ضروری ہے۔ باڑ کا مقصد لوگوں کو تقسیم کرنا نہیں بلکہ انہیں محفوظ بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرحد پر باڑ لگانے کا عمل سال 2021 میں خاصہ دشوار اور چیلنجنگ رہا۔ افغانستان سے گزشتہ سال اگست میں اچانک غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد پاکستان کی سیکیورٹی پر بھی اس کے اثرات پڑے۔ پاک افغان سرحد پر پاک فوج کی بارہ سو پوسٹیں قائم ہیں۔ ایک پوسٹ سے دوسری پوسٹ کے درمیان سات سے آٹھ کلو میٹر کا فاصلہ ہے۔

پاک فوج کیخلاف پروپیگنڈا

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ کچھ عرصے سے مختلف اداروں کيخلاف منظم مہم چلائی جارہی ہے، فيک نيوز اور جھوٹے پراپيگينڈے سے پاکستان کو نقصان پہنچانے والوں کو ناکامی ہوگی، ايسی تمام سرگرميوں سے آگاہ ہيں اور مختلف لنکس سے بھی واقف ہيں، يہ لوگ پہلے بھی ناکام ہوئے آئندہ بھی ناکام ہوں گے، ہم ان تمام سرگرميوں سے آگاہ ہيں، اس مہم کا مقصد افواج پاکستان،حکومت اور عوام کے درميان خليج پيدا کرنا ہے،

رد الفساد

رد الفساد سے متعلق میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ ملک بھر میں شروع ہونے والا آپریشن رد الفساد بہت مختلف آپریشن تھا جس میں نہ فوج اور نہ علاقے کا تعین تھا۔ اس آپریشن میں دہشت گرد تنظیموں کا صفایا کیا اور ان کا نیٹ ورک تباہ کیا۔ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز اور انٹیلی جنس ایجینسیز نے 60 ہزار آپریشن کیے۔ سیکیورٹی ایجینسیوں نے 890 دہشت گردی کے الرٹ جاری کیے۔ جس سے 70 فیصد حملوں کو روکنے میں کامیاب ہوئے۔

کراچی

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کی معیشت میں کراچی کو شہر کو ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے۔ کراچی کو رواں سال بہترین معاشی انڈیکس اور جرائم میں کمی کے باعث 129 نمبر پر ترقی دی گئی ہے۔

نیشنل ایکشن پلان

ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت 78 دہشت گرد تنظیموں کے خلاف آپریشن کیے۔ پاکستان میں کسی بھی مسلح فرد، اور گروہ کو طاقت کے استعمال کی اجازت نہیں دی جاسکتی اور نہ اس پر کوئی رعایت دی جائے گی۔ دہشت گردوں کا بیانیہ رد کرنے میں علما کرام اور میڈیا نے اہم کردار ادا کیا۔

TALIBAN

DG ISPR

ٹی ٹی پی، آئی ایس پی آر، ترجمان، پاک فوج، پاک افواج، افغانستان، بھارت، ایران

Tabool ads will show in this div