سندھ میں جنونیت ابھرکرسامنے آرہی ہے،مصطفیٰ کمال

پی پی تاثردےرہی ہےکہ وہ تمام سندھیوں کی نمائندہ ہے

سابق میئر کراچی مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو نے کالے قانون کا دفاع کرنے کی کوشش کی، سندھ میں جنونیت ابھر کر سامنے آرہی ہے،ہم لسانیت کی سیاست کو مسترد کرتے ہیں۔

کراچی میں منگل 14 دسمبر کو پریس کانفرنس سے خطاب میں چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اب ایک رحمان ملک کی کال سے ڈیل ہونے والی نہیں ہے، بانی ایم کیو ایم اور گورنر کے ساتھ مل کر ڈیل ہوجاتی تھی۔

چیئرمین پی پی پر تنقید کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو نے کالے قانون کا دفاع کرنے کی کوشش کی۔ بلاول بھٹو جب آپ دھمکی دیتے ہو تو ہنسی آجاتی ہے، آپ پر دھمکی سوٹ بھی نہیں کرتی ہے، بلاول بھٹو پنجاب جاکر پاکستانی بن جاتے ہیں۔ رنگ زبان کی بنیاد پر تفریق نہیں کریں گے۔ اپنے 6 سالوں میں ہم نے اپنا نظریہ نہیں بدلا، ہر زبان بولنے والا آج ہمارے ساتھ ہے، سندھ کو جوڑنے کی بات کرتا رہوں گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اشرافیہ کا رویہ مجھے اپنے نظریے سے ہٹا نہیں سکتا، ہمیں چوروں نے نہیں لوٹا، جسے ووٹ دیا اس نے شہر لٹوایا ہے۔ پیپلز پارٹی تاثر دے رہی ہے کہ وہ تمام سندھیوں کی نمائندہ ہے، یہ پورا سندھ میرا ہے ہم سندھ کے وارث ہیں، تمہارا ہر وزیر اعظم تین ماہ بعد نائن زیرو آتا تھا، ایم کیو ایم تو شہر بند کرانے والی پارٹی تھی۔

چیئرمین پی ایس پی کا مزید کہنا تھا کہ آپ اقلیت اور اکثریت کی بات کررہے ہو، جب آپ شاید گود میں ہوگے تب بے نظیر صاحبہ نائن زیرو ووٹ مانگنے گئی تھیں، آپ نے اس پارٹی کے رہنما کو کئی سال گورنر رکھا۔ سندھ کے لوگ ایسی جمہوریت کے جانے پر مٹھائیاں بانٹیں گے، 2021 اور 2013 کے بلدیاتی قانون کو نہیں مانتے،آپ لوگوں کو 13 برسوں میں ایک ہزار ارب روپے ملے ہیں۔

LOCAL BODIES ELECTION

MURAD ALI SHAH

MUSTAFA KAMAL

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div