ٹیکنالوجی

ڈارک ویب کیا ہے؟

کن ممالک اونین ورژن کی رسائی ممکن ہوتی ہے

انٹرنیٹ پر ڈارک ویب کی بات کی جائے تو سب سےپہلے آپ کے دماغ میں بچوں کی خرید و فروخت، غیر قانونی سے پیسے کی لین دین سمیت کئی سوال جنم لینے لگتے ہیں۔ ڈارک ویب کو کئی ناموں سے پکارا جاتا جس میں، ڈیپ ویب اور اسکیری ویب شامل ہیں۔

امریکا کے سابق صدر اور انٹرنیٹ کے موجد الگور نے جب انٹرنیٹ ایجاد کیا تو ان دنوں سے ہی ڈارک ویب موجود ہے، انٹرنیٹ کی باضابطہ ایجاد سن 2000 میں ہوئی تھی، جیسے سنسرشپ کے دور میں مزاحمت کے طور پر جانا جاتا تھا۔

ڈارک ویب پہلی بار اس وقت سامنے آئی جب سن 2010 کی دہائی میں کرپٹوکرنسی عروج پر پہنچی، جس نے مالیاتی لین دین کے لیے بلیک مارکیٹ کا میدان کھول دیا تھا۔

ڈارک ویب انٹرنیٹ کے اس حصے کے لیے ایک کیچ آل ٹرم ہے جو سرچ انجنز کے ذریعے ترتیب نہیں دیا جاتا ہے۔ اس میں ایسی سائٹس شامل ہیں جو گوگل سرچز پر نظر نہیں آتیں۔ آپ ان کو ویب سائٹس تک رسائی دینے کے لیے ٹور براؤزر کی ضرورت ہے، جو صرف ٹور نیٹ ورک پر دستیاب ہوتے ہیں۔

سن 2000 کے اوائل میں 'دی اونین روٹنگ' کے نام سے ایک پروجیکٹ کی بنیاد رکھی، جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ رازداری کے ساتھ انٹرنیٹ پر ایک جگہ بنانا تھا۔

دی اونین روٹنگ کو بڑے پیمانے پر نگرانی سے بچانے کے لیے ایک آلے کے طور پر بنایا گیا تھا، ڈارک ویب ایک بہت بڑا مواصلاتی چینل ہے جو لوگوں کو ایسے ماحول میں بات چیت کرنے میں مدد کرتا ہے جو آزادانہ تقریر کے مخالف ہیں۔مثال کے طور پر چین کو لے لیجئے، جہاں حکومت کے کریک ڈاؤن اور گرفتاریوں کے خوف کے بغیر ڈارک ویب کو بات چیت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

اونین ورژن ان ممالک میں رسائی کی اجازت دیتا ہے جہاں مارک زکربرگ کی سوشل میڈیا سائٹس بلاک ہیں۔

ڈارک ویب پر لوگ منی لانڈرنگ، چوری شدہ اسناد کی تجارت، بچوں کا استحصال اور اسکیمر ڈیوائسز کی خرید و فروخت سمیت بینک اکاؤنٹ کے ڈیٹا کی بھی ہیکنگ کی جاتی ہے۔

ابزوور ڈاٹ کام کی رپورٹ 

cryptocurrency

Dark Web

Deep Web

Tabool ads will show in this div