زرمبادلہ کے ذخائر میں 2.64ارب ڈالر کا اضافہ

اضافہ سعودی عرب کے 3ارب ڈالر ڈپازٹ کے باعث ہوا
DOLLAR_NEW_1 فائل فوٹو

اسٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر 26 نومبر کو 16.01 ارب ڈالر تھے جو 3 دسمبر کو 2.64 ارب ڈالر سے بڑھ کر 18.65 ارب ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے۔

اسٹیٹ بینک اور کمرشل بینکوں کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر 25.15 ارب ڈالر ہیں جن میں کمرشل بینکوں کے پاس موجود ذخائر 6.49 ارب ڈالر ہیں۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ سعودی فنڈ ڈویلپمنٹ سے ملنے والے 3 ارب ڈالر کے ڈپازٹ کی وجہ سے ہوا اور بیرونی قرضوں کی ادائیگی کے بعد اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 2.64 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔

مرکزی بینک کے ذخائر میں پچھلے کچھ روز سے بیرونی قرضوں کی ادائیگی کے باعث مسلسل کمی آرہی تھی لیکن ہفتے کے روز ملنے والے سعودی ڈپازٹ سے ذخائر میں اضافہ ہوا۔

سعودی ترقیاتی فنڈ کا اسٹیٹ بینک میں تین ارب ڈالر کا ڈپازٹ

 سعودی ترقیاتی فنڈ نے 27 اکتوبر کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس تین ارب ڈالر جمع کروانے کا اعلان کیا تھا۔

وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے اپنی ٹویٹ پیغام میں کہا تھا کہ سعودی ترقیاتی فنڈ کے ان اقدامات سے قیمتوں کی عالمی سطح پر اضافے سے پاکستان کی درآمدات اور زرمبادلہ کے ذخائر پر جو دباو پڑا ہے اس سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔

واضح رہے پاکستان میں ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا تھا اور ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح 176.20 روپے کی سطح پر پہنچ گیا تھا جس سے درآمدی بل میں بھی اضافہ ہوا، اس کے ساتھ ہی پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی مسلسل کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔

ہفتے کو سعودی عرب نے پاکستان کو 3 ارب ڈالر کے ڈیپازٹس فراہم کر دیے جو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو موصول ہوگئے ہیں۔

مشیر خزانہ شوکت ترین نے ٹویٹ پیغام میں سعودی عرب سے رقم ملنے کی نوید سنائی۔

کچھ روز پہلے وزير اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ رقم پاکستان کو آئندہ ہفتے ملے گی۔ سعودی ڈیپازٹس سے نہ صرف زرمبادلہ زخائر میں بہتری آئے گی بلکہ ڈالر کے مقابلے میں روپے پر دباو بھی کم ہوگا۔

FOREIGN RESERVES

Tabool ads will show in this div