کراچی گرین لائن منصوبےکی کئی تاریخیں اوراضافی لاگت

منصوبےکی تکميل بروقت نہ ہونےسے4 سال کی تاخیر ہوئی

کراچی کی گرين لائن بس کا فيز ون 16 ارب 8 کروڑ روپے کی لاگت سے سال 2017 ميں مکمل ہونا تھا ليکن منصوبے کی تکميل بروقت نہ ہونے سے 4 سال کی تاخیر ہوئی۔

گرين لائن پراجيکٹ کا شمار کراچی کے شہريوں کيليےٹرانسپورٹ کی فراہمی کے سب سے بڑے منصوبوں میں ہوتا ہے۔

گرين لائن منصوبے کا سنگِ بنياد فروری 2016 ميں اس وقت کے وزیراعظم نوازشریف نے رکھا تھا اور فيز ون 16 ارب 8 کروڑ روپے کی لاگت سے 2017 ميں مکمل ہونا تھا ليکن وقت کے ساتھ اخراجات 26 ارب روپے تک جا پہنچے اورمنصوبہ بھی 2017  کے بجائے 2021 تک طول پکڑگيا۔

پہلے اس کا روٹ پاورہاؤس چورنگی سرجانی سے نمائش چورنگی تک تھا لیکن سندھ حکومت کی درخواست پر روٹ کو بڑھا کرجامع کلاتھ تک کيا گيا۔منصوبے کی تکميل ميں ايم اے جناح روڈ پر تاريخی عمارتوں، بسوں کو چلانے کيليے سرمايہ کاری اورسندھ حکومت کی سطح پر اقدامات بھی مسئلہ بنے۔

سرجانی سے نمائش تک فيزون منصوبہ 21 کلوميٹر طويل ہے اور اس پر22 اسٹيشنز بننے ہيں۔ابتدائی طورپر 1 لاکھ 35 ہزار لوگوں کو يوميہ سہولت ملے گی جبکہ منصوبے کی توسيع کے بعد روزانہ 3 لاکھ مسافر سفر کرسکيں گے۔ منصوبے کے فيز ٹو پر کام اب بھی باقی ہے اور اس کی کوئی حتمی ڈیڈلائن نہیں دی گئی ہے۔

GREEN LINE

Tabool ads will show in this div