گوگل اپنی پہلی اسمارٹ واچ پیش کرنے کیلئے تیار

گوگل آخر کار اپنی پہلی اسمارٹ واچ پیش کرنے کے لیے تیار ہے جسے ممکنہ طور پر 2022 میں لانچ کیا جائے گا۔
یوں تو گوگل کی جانب سے پکسل کے نام سے کافی عرصے سے اسمارٹ فونز تیار کیے جارہے ہیں لیکن کمپنی نے کبھی اپنی اسمارٹ واچ ڈیزائن نہیں کی تھی جبکہ اس کے پاس 2014 سے اس حوالے سے ایک پلیٹ فارم بھی موجود تھا۔
گوگل کا پکسل ہارڈ ویئر گروپ علیحدہ سے اس واچ پر کام کررپا ہے جس کا کوڈ نیم ’روہن‘ رکھا گیا ہے، اس کے لیے فٹ بٹ سے مدد نہیں لی جائے گی۔گوگل نے رواں برس کے آغاز میں 2 کروڑ 10 لاکھ ڈالر میں فٹ بٹ اسمارٹ ٹریکر کمپنی خرید لی تھی۔
تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ کمپنی اس اسمارٹ واچ کو ’پکسل واچ‘ کا نام دے گی بھی یا نہیں مگر یہ اینڈرائیڈ کے لیے پکسل فونز جیسا ہی کردار ادا کریں گی۔
دی ورج کے ذرائع کے مطابق اس ڈیوائس کی تیاری پر فٹ بٹ سے زیادہ لاگت آئی گے اوراس کا مقصد ایپل واچ کو ٹکر دینا ہے۔
گوگل کی اسمارٹ واچ میں بنیادی فٹنس ٹریکنگ فیچرز موجود ہوں گے، اس کے علاوہ قدموں کی تعداد اور دل کی دھڑکن کی رفتار کے ٹریکنگ فیچرز بھی نصب ہوں گے۔
سال 2019 کی ایک رپورٹ کے مطابق ماضی میں گوگل ’پکسل واچ‘ کی تیاری کے قریب تھا، ایل جی واچ اسپورٹ اور ایل جی واچ اسٹائل جو 2017 میں پیش کی گئی تھی انہیں پکسل برانڈ کے تحت متعارف کروایا جانا تھا۔
تاہم کمپنی کے ایک ملازم کے مطابق گوگل ہارڈ ویئر کے سربراہ نے اس آئیڈیا کی مخالفت کی تھی کہ وہ واچز پکسل فیملی سے مطابقت نہیں رکھتیں اور مذکورہ دونوں ڈیوائسز متعارف کروئے جانے کے بعد صارفین کو متاثر نہیں کرسکی تھیں۔