لیبا کے سابق صدر معمر قذافی کے صاحبزادے سیف الاسلام قذافی کو صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت مل گئی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل الیکشن کمیشن نے صدارتی امیدوار سیف الاسلام القذافی کے کاغذات نامزدگی مسترد کرتے ہوئے انہیں انتخابات کے لیے نااہل قرار دے دیا تھا تاہم لیبیا کی ایک عدالت نے الیکشن کمیشن کا وہ فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
العربیہ اردو نے ان کے وکیل خالد الزیدی کے حوالے سے لکھا کہ کہ عدالت نے سیف الاسلام قذافی کی اپیل منظور کرتے ہوئے انہیں الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دی ہے جو انصاف اور لیبیا کے عوام کی مرضی کی فتح ہے۔
وکیل خالد الزیدی کا مزید کہنا تھا کہ عدالتی فیصلہ اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ سیف الاسلام کا موقف قانونی طور پر درست ہے، یہ کسی کے مفاد میں نہیں ہے کہ وہ سیف الاسلام کے حق میں جاری کیے گئے فیصلے کے خلاف اپیل کرے۔
سیف الاسلام قذافی کے انتخابی دوڑ میں واپسی کے فیصلے کے بعد ان کے حامیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
عدالتی فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے سیف الاسلام قذافی کا کہنا تھا کہ ہم اس فتح کو لیبیا کے تمام لوگوں کے نام کرتے ہیں، ججوں نے حق کی راہ میں خود کو خطرے میں ڈالا جو قابل تعریف ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں لیبیا کے الیکشن کمیشن نے معمر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام قذافی کو الیکشن کی دوڑ سے باہر کر دیا تھا جس کے خلاف انہوں نے عدالت میں اپیل دائر کی تھی۔
واضح رہے کہ سیف الاسلام نے جس علاقے سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں وہ القذاذفہ قبیلے کا گڑھ ہے جہاں قذافی خاندان کو اب بھی مقبولیت اور ایک طرح کا تحفظ حاصل ہے۔