پاکستانی نوجوانوں کا کارنامہ،سیلف ڈرائیونگ گاڑی تیار

میرپور یونیورسٹی کے طالب علموں نے بغیر ڈرائیور کے چلنے والی گاڑی تیار کرلی جس کی تیاری پر 13 لاکھ روپے لاگت آئی اور اس کی تکمیل 4 سال میں ہوئی۔
پاکستان کی اس پہلی سیلف ڈرائیونگ اسمارٹ وہیکل کی صنعتی نمائش میں عملی مظاہرہ بھی کیا گیا۔ میرپور یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے طالب علموں نے ثابت کردیا کہ پاکستانی نوجوان بھی دنیا میں کسی سے کم نہیں۔
پراجيکٹ ليڈر ڈاکٹر فيصل رياض نے بتایا کہ یہ حکومت پاکستان کا ايک پراجيکٹ تھا جو انہیں ديا گيا تھا جس کی لاگت ایک کروڑ 45 لاکھ روپے تھی اور اس کا مقصد انڈسڑی کا سامان بغير ڈرائيور کے ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانا تھا۔
فیصل ریاض نے کہا کہ سنسرز سے کنٹرول کی جانے والی یہ سیلف لوڈر گاڑی صرف 13 لاکھ روپے میں مکمل کر لی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں یہ ٹیکنالوجی پہلی مرتبہ سامنے آئی ہے اور دنیا میں اس پر کام جاری ہے۔
اس پروجیکٹ کی تو خیر بات ہی اور ہے لیکن ميرپور يونيورسٹی آف سائنس اينڈ ٹيکنالوجی کی صنعتی نمائش ميں رکھے گئے دیگر ماڈلز اور طالبعلموں کے آئيڈياز ديکھ کر بھی لگتا ہے کہ مواقع میسر ہوں اور ہمت افزائی کی جائے تو پاکستانی نوجوان بہت کچھ کرسکتے ہیں۔