کوئی این آراو نہیں ہوا،حکومتی ادارے ناکام ہوگئے، چیئرمین آباد
چیئرمین آباد محسن شیخانی کا کہنا ہے کہ مانتے ہیں کراچی میں غیر قانونی تعمیرات نہیں ہونی چاہئیں، کوئی این آر او نہیں ہوا، حکومتی ادارے ناکام ہوئے، ہم پورے ملک والی پالیسی کراچی اور سندھ کے لئے مانگ رہے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ سے کہہ دیا کہ معاملات طے ہونے تک کام بند رہے گا، 300 منصوبے چل رہیں، جس پر سیکڑوں مزدور کام کرتے ہیں وہ بیروزگار ہورہے ہیں، سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہ کی جائے۔
چیئرمین ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) محسن شیخانی نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات ہوئی، انہیں اپنی سفارشات پیش کردیں، مراد علی شاہ نے یقین دہانی کرائی کہ بلاول صاحب کی ہدایت ہے کہ آپ کے مسائل حل کریں، ان سے کہا ہے کہ پنجاب جیسی پالیسی سندھ میں بھی بنائی جائے، قانون منصوبوں کو توڑا نہ جاسکے۔
محسن شیخانی کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ کو بتادیا کہ کراچی کے عوام کو اب اس کاروبار پر اعتماد نہیں رہا، پولیس کی کارروائی کی بھی تحقیقات ہونی چاہئے، مراد علی شاہ نے یقین دہانی کروائی ہے کہ ان کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ سے کراچی کے ماسٹر پلان پر بھی بات ہوئی، رواں ہفتے اس کیلئے ایک میٹنگ بلائی گئی ہے، اس شہر میں غیرقانونی تعمیرات میں نہیں ہونی چاہئیں، نہ ہی کسی پارک پر تعمیرات ہونی چاہئیں۔
چیئرمین آباد کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ کو بتادیا کہ معاملات طے ہونے تک کام بند رہے گا، 300 منصوبے چل رہے ہیں، جس سے 2 لاکھ افراد کا روزگار منسلک ہے، کام بند رہنے سے لوگ بیروزگار ہورہے ہیں، ہم سیاسی لوگ نہیں مسائل کا حل چاہتے ہیں، اس معاملے پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہ کی جائے، یہ کراچی کا مسئلہ ہے جس کا حل مل کر نکالنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ میں غیرقانونی تعمیرات کو ریگولرائز کرانے کیلئے آرڈیننس تیار
محسن شیخانی کا کہنا ہے کہ کوئی این آر او نہیں ہوا، ہم پورے ملک والی پالیسی کراچی اور سندھ کیلئے مانگ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ نے غیرقانونی تعمیرات کو ریگولرائز کرنے کیلئے ایک آرڈیننس گورنر سندھ کو بھجوادیا۔ مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ آرڈیننس کے تحت ایک کمیشن قائم ہوگا، جس کی سربراہی ریٹائرڈ جج کریں گے، کمیشن فیصلہ کرے گا کہ کس عمارت کو گرانا ہے اور کس سرکاری افسر کیخلاف کارروائی کرنی ہے۔