گُردوارہ کرتارپورمیں ننگےسرتصاویرسے سکھوں کےمذہبی جذبات مجروح

پاکستانی فیشن برانڈ سکھ برادری کے مقدس مقام گُردوارہ کرتار پورکے احاطے میں فوٹو شوٹ کے لیے ٹوئٹرپر زیرِبحث ہے۔
سوشل میڈیا پرتصاویروائرل ہونے کے بعد منت کلاتھنگ نامی برانڈ کے اس فیشن شوٹ کو قابل اعترارقراردیا جارہا ہے،سکھ برداری کی جانب سے کہاجارہا ہے کہ دربارصاحب میں ننگے سر ماڈلنگ سے ان کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا گیا۔
فیشن برانڈ کی جانب سے یہ فوٹو شوٹ ' بلیس فرائیڈے سیل ' کی تشہیر کرتے ہوئے کپڑوں کی قیمتوں میں 50 فیصد کمی کا بتانے کیلئے اپ لوڈ کیا گیا تھا جس میں گلابی رنگ کے کپڑوں میں ملبوس ماڈل کو گُردوارہ کی مرکزی عمارت کے سامنے احاطے میں بیٹھا دیکھا جاسکتا ہے۔
کنگنا رناوٹ کو سزا کیلئے سکھ برادری کا انوکھا مطالبہ
دہلی سکھ گُردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے صد منجندر سنگھ سرسا نے اس حوالے سے کی جانے والی ٹویٹ میں لکھا کہ، ' گُرونانک دیوجی کے مقدس مقام پرایسا رویہ اورحرکت ناقابل قبول ہے۔وزیراعظم عمران خان اور پاکستانی حکومت کو اس مقام کو پکنک کی جگہ کی طرح ٹریٹ کرنے سے روکنے کیلئےکارروائی کرنی چاہیے۔
Such behaviour & act at pious place of Sri Guru Nanak Dev Ji is totally unacceptable!
— Manjinder Singh Sirsa (@mssirsa) November 29, 2021
Can she dare to do the same at her religious place in Pakistan?@ImranKhanPTI @GovtofPakistan shd tk immed action to stop this trend of treating Sri Kartarpur Sahib as picnic spot by Pak people pic.twitter.com/AwyIkmqgbC
دہلی سکھ گُردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے سابق صدر پرمجیت سنگھ سرنا نے بھی اس فیشن شوٹ کو انتہائی قابل اعتراض قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے سکھ برادری کو شدید تکلیف پہنچی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سکھوں کے مذہبی مقامات کے حوالے سے قواعدوضوابط کو اردوزبان میں واضح طورسے آویزاں کیا جائے۔
رویندرسنگھ روبن نامی بھارتی صارف نے بھی اپنی ٹویٹ میں کہا کہ گُردوارہ کرتارپورصاحب کے احاطے میں خاتون نے ماڈلنگ کرکے سکھوں کے مذہبی جذبات مجروح کیے اور پھریہ تصاویرسوشل میڈیا پربھی شیئرکی گئیں۔
Modelling bareheaded for ladies' attire, in the premises of Gurdwara Sri Darbar Sahib at #KartarpurSahib in Pakistan, by a Lahorite woman, has several hurt the religious sentiments of Sikhs. Further the pictures were uploaded on social media.@ImranKhanPTI @MORAisbOfficial pic.twitter.com/i5RX01kWGo
— Ravinder Singh Robin ਰਵਿੰਦਰ ਸਿੰਘ رویندرسنگھ روبن (@rsrobin1) November 29, 2021
وفاقی وزیراطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے رویندرسنگھ روبن کی ٹویٹ کوری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ، 'ڈیزائنراور ماڈل کو سکھ کمیونٹی سے معافی مانگنی چاہیے، یہ ایک مذہبی مقام ہے نہ کہ کسی فلم کا سیٹ'۔
The Designer and the model must apologise to Sikh Community #KartarPurSahib is a religious symbol and not a Film set….. https://t.co/JTkOyveXvn
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) November 29, 2021
اتوارکوانسٹاگرام پرتصاویرشیئرکیے جانے کے بعد سے برانڈ پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے، سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے فیشن شوٹ میں ضابطہ اخلاق نظرانداز کیے جانے پرمذکورہ برانڈ سے ناراضگی کا اظہار کیا جارہا ہے۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پرتنقید کا سامنا کرنے کے بعد 'منت کلاتھنگ' کی جانب سے آفیشل انسٹاپیج پرسے تمام تصاویرہٹاتے ہوئے معاملے پرمعذرت کی گئی ہے۔
برانڈکی جانب سے معافی مانگتے ہوئے واضح کیا گیا ہے کہ مذکورہ تصاویر کسی فیشن شوٹ کا حصہ نہیں ہیں بلکہ انہیں ان تصاویرمیں موجود فیشن بلاگرکی جانب سے مہیاکی گئی تھیں، جنہیں بعد ازاں انسٹاگرام پراپ لوڈ کیا گیا۔
گُردوارہ بابا گرو نانک دیو صاحب ضلع نارووال میں پاک بھارت سرحد سے 4 کلومیٹر دور شکر گڑھ کے علاقے میں واقع ہےجہاں سکھ برداری کے مذہبی پیشوا بابا گرو نانگ نے اپنی زندگی کے آخری سال گزارے تھے اوران کی آخری رسومات بھی یہیں ادا کی گئی تھیں۔
سکھ برادری کے لیے اس مقدس ترین مقام تک بھارتی زائرین کی آسان رسائی کیلئے حکومت پاکستان نے نومبر2019 میں کرتارپور راہداری کھولی تھی جس کے ذریعہ بھارتی سکھ زائرین بغیرویزا کے پاکستان داخل ہوکر زیارت کرتے ہیں۔
مذہبی ہم آہنگی کے فروغ اور اقلیتوں کے حقوق سے متعلق حکومت پاکستان کے اس اقدام پراسے دنیابھرمیں سراہا گیا تھا۔