چارسدہ:مشتعل مظاہرین نے جلاﺅ گھیراﺅ روک دیا،منتشر ہونے سےانکار
خیبرپختونخوا کے ضلع چارسدہ کے علاقے تنگی میں پرتشدد مظاہرین ابھی تک ایک تھانہ دو پولیس چوکیاں اور ایک چیک پوسٹ کو نذر آتش کرچکے ہیں تاہم علاقہ عمائدین کے مداخلت کے بعد مظاہرین نے جلاﺅ گھیراﺅ کا سلسلہ روک دیا ہے۔
مشتعل مظاہرین نے پہلے تھانہ مندنی پر دھاوا بول کر عمارت کو آگ لگادی اور گاڑیوں کو نذرآتش کردیا اور اس کے بعد علاقے کے باقی پولیس چوکیوں کو باری باری نذرآتش کردیا تاہم علاقہ عمائدین کے مداخلت پر مظاہرین نے جلاوگھیراو کا سلسلہ تو روک دیا ہے تاہم وہ تاحال سڑکوں پر موجود ہیں اور ملزم کے حوالگی کا مطالبہ کررہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مظاہرین کو منتشر کرنے کےلئے پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ بھی کی گئی تاہم حالات بے قابو ہونے کے بعد پولیس نے تھانہ خالی کردیا۔ ڈی پی او آصف بہادر نے نقصانات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آتشزدگی کے واقعہ میں پولیس کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
مظاہرے میں شریک ہزاروں افراد ضلع بھر کے مختلف علاقوں سے جمع ہوئے ہیں تاہم شرکاء کی زیادہ تعداد تحصیل تنگی کے علاقے سے ہیں۔
A mob put Mandani police station on fire in Tangi tensile of Charsadda KP demanding to handover an alleged mentally deranged person accused of desecration of Holy Quran. Police has shifted the accused to another location #blasphemy pic.twitter.com/WEzOkH6yQY
— Mubashir Zaidi (@Xadeejournalist) November 28, 2021
مقامی ذرائع کے مطابق واقعہ آج صبح تحصیل تنگی کے علاقے میں پیش آیا جہاں ایک بلاک بنانے والی فیکٹری میں کام کرنے والے ایک غیرمقامی مزدور سے متعلق علاقے میں یہ بات پھیل گئی کہ اس نے مبینہ طور پر قرآن شریف کی بیحرمتی کی ہے۔ پولیس نے سوشل میڈیا پر خبر وائرل ہونے کے بعد ملزم کو گرفتار کرکے تھانہ مندنی منتقل کردیا۔
دوپہر کے وقت مقامی لوگوں کو ملزم کی گرفتاری کے خبر ملنے کے بعد وہ تھانہ کے باہر جمع ہونا شروع ہوگئے اور ملزم کی حوالگی کا مطالبہ شروع کردیا جس کے بعد جلاو گھیراو کا سلسلہ شروع ہوگیا۔